برسلز: یورپی یونین میں شامل 27 ممالک کے سربراہان نے برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے لئے گائیڈلائنز کی منظوری دے دی۔
جرمنی کے دارالحکومت برسلز میں یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کی زیرصدارت برطانیہ کی یونین سے علیحدگی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں برطانیہ کے علاوہ تمام ممبر ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ اس موقع پر برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے متعلق 31 مارچ کو منظور کردہ نکات کی باضابطہ طور پر منظوری دی گئی جس کے مطابق برطانیہ سے 8 جون کو ہونے والے جنرل الیکشن کے بعد مذاکرات کئے جائیں گے اور 29 مارچ 2019 تک تمام مذاکرات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
یورپی یونین کے مذاکراتی چیف مشل برنیئر کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے تمام ممالک متحد ہیں اور وہ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے لئے ہر وقت تیار ہیں جب کہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے خط میں یورپی یونین کے صدر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے مستقبل میں برطانیہ کے ساتھ تعلقات کے لئے ہونے والے مذاکرات میں سب سے پہلے عوام، مالی معاملات اور پھر جزیروں کو ترجیح دی جائے گی۔ اجلاس کے دوران بعض ممالک نے چند نکات پر تحفظات کا اظہار کیا، پولینڈ نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں پالش باشندوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے اس لئے برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے بعد ان کے حقوق کو مدنظر رکھا جانا چاہیئے جب کہ ہالینڈ نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے پہلے برطانیہ کے ساتھ مستقبل میں تجارتی معاملات پر مذاکرات کئے جائیں۔