برسلز: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کو توانائی کی عالمی مارکیٹ سے نکال باہر کرنے کے لیے امریکی اقدامات کی حمایت کرے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشرق اوسط میں اسلحہ بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کو روکیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے یورپ کا نقشہ بھی جاری کیا ہے اس میں گیارہ مقامات کی نشان دہی کی گئی ہے، جہاں امریکی حکام کو یقین ہے کہ ایران نے 1979 کے بعد سے دہشت گردی کے حملے کیے ہیں۔
We ask our allies & partners to join our economic pressure campaign against #Iran’s regime. We must cut off all funding the regime uses to fund terrorism & proxy wars. There’s no telling when Iran may try to foment terrorism, violence & instability in one of our countries next. pic.twitter.com/XHxd3EPaBP
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) July 12, 2018
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو تمام رقوم کی فراہمی روک دینی چاہئے، وہ ان رقوم کو دہشت گردی پر صرف کررہا ہے، ایران کے بارے میں کچھ نہی کہا جاسکتا کہ وہ کب دہشت گردی، تشدد اور عدم استحکام کو ہمارے ممالک کے خلاف استعمال کرگزرے۔
#Iran continues to send weapons across the Middle East, in blatant violation of #UN Security Council resolutions. Iran’s regime wants to start trouble wherever it can. It’s our responsibility to stop it. pic.twitter.com/bJHCCbKb0h
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) July 12, 2018
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو ایران کے ساتھ 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا اور اس کے بعد ایران کے خلاف دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔
یاد رہے کہ ایران سے جوہری معاہدے کے فریق پانچ دوسرے ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین نے امریکا کی تائید اور پیروی نہیں کی ہے وہ بدستور سمجھوتے میں شامل ہیں۔