اسلام آباد(ایس ایم حسنین) یورپی یونین کی ادویات کی اتھارٹی یورپین میڈیسن ایجنسی نے جرمن کمپنی بائیو این ٹیک و امریکی کمپنی فائزر کی مشترکہ طور پر تیار کی گئی ویکسین کے استعمال کی منظوری دی۔ میڈیسن ایجنسی کی منظوری کے بعد یورپی کمیشن نے بھی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی۔یورپی یونین کے بلاک میں جرمنی، فرانس، اسپین، اٹلی، ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ اور آئس لینڈ سمیت 27 ممالک شامل ہیں جو اب ویکسین کو استعمال کر سکیں گے۔ اب رکن ممالک کے صوابدید پر ہیں کہ ان کی اپنے ملک کی میڈیسن ایجنسی ویکسین کے استعمال کے حوالے سے کیا فیصلے کرتی ہے، تاہم بطور یورپین یونین ممالک کے رکن اب تمام 27 ہی ممالک ویکسین کا استعمال کر سکتے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یورپی میڈیسن ایجنسی نے ویکسین کے استعمال کے لیے بلائے گئے خصوصی اجلاس میں 21 دسمبر کو ویکسین کے استعمال کی منظوری دی۔ یورپین کمیشن اور میڈیسن ایجنسی کی منظوری کے بعد یورپ میں 27 دسمبر سے ویکسینیشن کا آغاز کیا جائے گا اور سب سے پہلے جرمنی میں ویکسینیشن شروع کی جائے گی۔ جرمنی کے بعد 28 سے 29 دسمبر کے درمیان فرانس سمیت دیگر رکن ممالک میں بھی ویکسینیشن شروع ہونے کا امکان ہے، تاہم بعض رکن ممالک میں آئندہ سال کے پہلے ہفتے سے ویکسینیشن شروع ہوگی۔ یورپین یونین نے پہلے ہی ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں سے خطے کے 5 کروڑ کے قریب افراد کے لیے 10 کروڑ سے زائد ڈوز فراہم کرنے کے معاہدے کر رکھے ہیں۔ یورپین میڈیسن ایجنسی نے ویکسین کے استعمال کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ویکسین 16 برس یا اس سے زائد کی عمر کے افراد کو 95 فیصد تک محفوظ رکھتی ہے۔
یورپین یونین سے قبل ہی براعظم یورپ کے ملک برطانیہ نے مذکورہ ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی اور وہ ویکسین کو منظور کرنے والا پہلا ملک بنا تھا۔
برطانیہ و یورپین یونین کے علاوہ مذکورہ ویکسین کو امریکا، کینیڈا، سنگاپور، سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات سمیت نے بھی استعمال کرنے کی منظوری دے رکھی ہے۔
جب کہ برطانیہ، سعودی عرب اور یو اے ای کی ریاست دبئی میں مذکورہ ویکسین کا استعمال بھی شروع کیا جا چکا ہے۔