برسلز……….ایران کے صدرحسن روحانی کے دورہ یورپ کے خلاف بھرپوراحتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ،مظاہروں میں حصہ لینے والوں میں تہران حکومت کی پالیسیوں سے نالاں ایرانی شہری، عرب باشندے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں پیش پیش تھیں۔
عرب ٹی وی کے مطابق حسن روحانی جس یورپی ملک میں قدم رکھتے ، وہاں پران کے استقبال سے زیادہ ان کے خلاف احتجاج کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔ صدر روحانی کی آمد کے خلاف اب تک یورپ کے پانچ بڑے ملکوں اٹلی، ڈنمارک، سویڈن، ہالینڈ، بیلجیم اور کینیڈا میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔فرانس میں صدر حسن روحانی کی آمد کے موقع پر رائے عامہ کی ایک جائزہ رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کے 83 فی صد عوام ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسیوں پر برہم ہیں اور ان کا صدر فرانسو اولاند سے مطالبہ ہے کہ وہ حسن روحانی کے ساتھ ملاقات میں ایران میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا معاملہ اٹھائیں۔