نیلسن (عبداللہ زید) پاکستان کی ‘پی ای ٹی’ جسے RESIN بھی کہا جاتا ہے جس سے منرل واٹراور سافٹ ڈرنک کی پلاسٹک کی بوتلیں بھی بنائی جاتی ہیں اور اس پلاسٹک کی تیار کردہ مصنوعات پر پاکستانی معشیت کے لئے انتہائی نقصان دہ 2010 سے نافذاینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کو آج ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ایک رپورٹ کے مطابق اس پابندی سے پاکستان کی پلاسٹک انڈسٹری کو پچھلے پانچ سالوں میں تقریباً تین سو ملین یور وکا نقصان ہو چکا ہے۔
اس سال مارچ میںحکومت پاکستان نے ‘ ورلڈٹریڈ آرگنائزیشن’ کی جوڈیشل ایڈجو کیٹنگ فورم میں اسے غیر مناسب تجارتی قاعدہ قرار دیتے ہوئے شکائت کر رکھی تھی بالآخر پچھلے ہفتے اس صنعت سے وابستہ ارباب بست و کشاد کی کئی برسوں کی محنت کام آئی اور ڈبلیو ٹی او کے اجلاس میں پاکستان کی شکائت کو جائز سمجھتے ہوئے یورپی یونین کے نمائندے نے اس محصول کو ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا اور آج سٹراسبرگ میں یورپی پارلیمنٹ نے اسے ختم کر دیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ میں یورپین فرینڈز آف پاکستان کے بانی چئیر مین نارتھ ویسٹ سے رکن یورپی پارلیمنٹ سجاد کریم نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین اور پاکستان کے مابین تعلقات کے تجارت سے بڑھ کر بھی کئی زاویے ہیں اسی لئے یہ تعلقات تجارتی امور کے محتاج نہیں ہونے چاہیئںبلکہ وقت کے ساتھ استحکام رکھنا انتہائی اہم ہے۔