اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت میں شروع ہوگئی ہے، جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اعوان ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں، آج کی سماعت میں ملزمان کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہوں کے بیانات مکمل ہوئے تھے، نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو بتایا کہ شواہد مکمل ہونے سے متعلق مجاز اتھارٹی کی اجازت سے کل عدالت کو آگاہ کردیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف لندن فلیٹس کے مقدمہ کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔ عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں تاہم سابق وزیراعظم نوازشریف عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی جرح پر ایون فیلڈ کے تفتیشی افسرعمران ڈوگر نے بتایا کہ جے آئی ٹی والیوم فور کے ایک سے 240 تک صفحات پرنٹڈہیں۔ 241 تا 299 صفحات ہاتھ سے لکھے ہیں جو والیوم فور میں کب شامل ہوئے اس بارے میں نہیں پتہ۔ واجد ضیاء نے اپنے بیان میں بتایا کہ چار اصل دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائیں جن میں جافزا اتھارٹی کی دستاویزات، ریڈلے کی رپورٹس اور برٹش ورجن آئی لینڈ کی دستاویزات شامل ہیں۔ جن گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ان میں سے کسی نے بھی مریم نواز یا کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے بارے میں بے نامی کالفظ استعمال نہیں کیا