لندن ; احتساب عدالت آج نماز جمعہ کے بعد اڑھائی بجے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے جارہی ہے تاہم اس موقع پر نوازشریف نے وکلاءسے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مشاورت کی ۔نجی ٹی ویی چینل نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت لندن میں ایوان فیلڈ میں بیٹھ کر،
ایوان فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں اور،اس موقع پر مریم نواز ، حسن اور حسین نواز بھی وہیں موجود ہیں جبکہ نوازشریف نے ٹیلیفون پر اپنے وکلاءسے مختلف قانونی آپشنز پر بات چیت کی ۔نوازشریف ایون فیلڈ کا فیصلہ سننے کے بعد ہارلے سٹریٹ کلینک جائیں گے جہاں انہو ںنے کلثوم نواز کی طبیعت سے متعلق ڈاکٹرز کے ساتھ بات کرنی ہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے احتساب عدالت میں فیصلہ موخر کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے آج ہی فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ۔ جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹرظفراللہ کا کہنا ہے کہ ہمیں یہی اطلاع ہے کہ نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے اور انتخابات وقت پر ہونے چاہییں۔میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ ازخودنوٹس میں اپیل نہیں ہے،آپ ہی فیصلہ کرتے ہیں کیس چلانےکا اور اس میں آپ ہی جج بن جاتے ہیں،یہ درست نہیں،
دنیا میں 200ملک ہیں 57ممالک میں یہی قانون ہے، دنیا کے کسی ملک میں ایسا نہیں ہوتا ،اگر ہے تو مجھے بتادیں؟بھارت میں بھی اسی طرح کی کلازہے مگروہ وہاں استعمال نہیں ہوئی۔لیگی رہنما بیرسٹر ظفر اللہ سے نجی ٹی وی کے صحافی نے سوال کیا کہ ”لیگی کارکن نظر نہیں آرہے؟ فیصلے کے حوالے سے کیا توقع ہے؟”اس پر لیگی رہنما بیرسٹرظفراللہ کا کہنا تھا کہ میں فیصلے سے پہلے رائے دینا مناسب نہیں سمجھتا لیکن میری ذاتی رائے ہے کہ یہ کلازایکسپشنل ہے جویہاں استعمال ہوئی۔صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ ”آپ کے خلاف فیصلہ آیا توکیا انتخابات کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں؟”جس پر لیگی رہنما بیرسٹرظفراللہ کا کہنا تھاکہ بالکل نہیں، انتخابات وقت پر ہونے چاہییں۔صحافی کے سوال ”کیا نواز شریف پاکستان آئیں گے؟”اس سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہی اطلاع ہے کہ نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے۔