اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں 7سالہ بچے کی حوالگی کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ بچہ بڑا ہو کر ماں سے کیا سیکھے گا؟ بچےکی عمر 7 سال سے زیادہ ہے۔
اب بچے کا گارڈین باپ ہے۔ بچے نے اب باپ سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ شرعی طور پر بھی باپ ہی اب بچے کا گارڈین ہے۔ چیف جسٹس نے بچے کی والدہ سے استفسار کیا کہ ماں بچے کو کیوں بیرون ملک لے جانا چاہتی ہے۔ والدہ نے عدالت کو بتایا کہ میرے بچے کے سفری حقوق ہیں۔ پاکستان کے حالات اچھے نہیں ہیں ۔ یہاں ہر روز بچے اغوا ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس نے خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا مطلب پاکستان اب رہنے کے قابل نہیں۔ کروڑوں بچےپاکستان میں ہیں کیاانکوبھی باہربھیج دیں۔ ہمیں یہاں کے حالات درست کرنے ہیں۔ امریکامیں ہر15منٹ میں بچےگم ہونےپرسائرن بجتاہے۔ بچے کے مجرم ماں باپ دونوں ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچہ ملک سےباہرلےجانےکی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے۔ دونوں فریقین اورانکےوکلابیٹھ کرمسئلےکاحل نکالیں۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 10 روز کیلئے ملتوی کردی گئی ۔