کراچی: حکومتی قرضوں کا حجم 23 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرجانے کے بعد پاکستان کا ہر فرد 1لاکھ 15ہزار روپے تک کا مقروض ہوگیا ہے۔
معیشت کا پہیہ چلانے کی خاطر گزشتہ کئی دہائیوں سے ہر آنے والی حکومت نئے قرضے کا بوجھ عوام پر چھوڑ جاتی ہے جس کے باعث پاکستان پر بیرون اور مقامی قرضوں کا حجم 23ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے جس میں 8 ہزار ارب روپے کا بیرونی قرض اور 15 ہزار ارب روپے کا مقامی قرضہ شامل ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق 31دسمبر 2016 تک ملکی مجموعی قرضوں کی مالیت میں سال بہ سال 10فیصد کا اضافہ ہوا۔ اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی حکومت نے اپنے موجودہ دورکے تین سال کے دوران 25ارب ڈالر کا قرضہ حاصل کیا، جس سے مجموعی غیرملکی قرضوں کی مالیت 74 ارب ڈالر (7800 ارب روپے) پر پہنچ گئی۔