مانچسٹر: قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا جو کچھ بھی ہو رہا ہے، میرے ساتھ ہی ہو رہا ہے۔ قومی ٹیم کے لندن پہنچنے پر بھی کپتان الگ اور کھلاڑی الگ ہی نظر آئے۔ ورلڈ کپ کے سب سے بڑے میچ سے قبل مانچسٹر میں قومی کرکٹرز کے سیر سپاٹوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ویڈیو بنتے دیکھ کر کھلاڑیوں نے کیمروں سے بچنے کی کوشش کی جبکہ فخر زمان نے ساتھی کھلاڑیوں کو وہاں سے نکلنے کی ہدایت کی قومی باؤلرز حسن علی اور محمد حسنین کیمروں سے بچنے کیلئے دور چلے گئے۔ اس موقع پر کھلاڑیوں کے ہمراہ سکیورٹی یا انٹی کرپشن اہلکار بھی نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق بڑے میچ سے ایک دن قبل کھلاڑی مانچسٹر میں موج مستی کرتے رہے، ہوٹل میں شہریوں کے ساتھ تصاویر بناتے رہے اور شاپنگ میں بھی مصروف نظر آئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی حسن علی، شاداب خان، شاہین شاہ، محمد حسنین اور فخر زمان انڈیا کیخلاف بڑے میچ سے قبل پریکٹس سیشن میں شریک نہیں تھے بلکہ موج مستی اور سیر سپاٹے کرتے رہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مانچسٹر کے ریسٹورنٹ میں شیشہ پینے کی ویڈیو نے سب کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ دوسری جانب انکشاف ہوا ہے کہ کپتان سرفراز احمد بیٹسمین آصف علی اور باؤلر محمد حسنین کو کھلانا چاہتے تھے لیکن ٹیم کے بڑوں نے ان کی ایک نہ سنی، وہ ان کے ساتھ رات دیر تک الجھتے رہے۔ بعد ازاں بھارت کے خلاف شعیب ملک اور عماد وسیم کو کھلایا گیا۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ بھارت کے ہاتھوں عبرتناک شکست کے بعد کپتان سرفراز احمد ساتھی کھلاڑیوں پر برس پڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ صرف میں ہی جاؤں گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ کپتان ہٹ جائے گا تو وہ جان لے میں گیا تو اور لوگ بھی جائیں گے۔ کم بولنے والے سرفراز احمد کے انداز گفتگو پر کھلاڑی بھی حیران ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرفراز احمد کی سخت گفتگو کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی خاموش رہے۔ سرفراز کا ساتھی کھلاڑیوں سے کہنا تھا کہ اب جو ہو گیا ہے، اسے بھول جائیں اور آگے بڑھیں۔ اگلے چار میچوں میں اپنی پرفارمنس سے ٹیم کو اٹھائیں۔