اسلام آباد(ایس ایم حسنین)القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کیخلاف آپریشن میں امریکی خفیہ ادارے کے علاوہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے بھی کردار ادا کیا۔ امریکہ کی خفیہ ایجنسی ’سی آئی اے‘ کے سابق سربراہ جان برینن نے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے خفیہ ٹھکانے کی نشاندہی میں اسرائیل نے معلومات فراہم کی تھیں جن کی بنیاد پر ایبٹ آباد میں آپریشن کیا گیا۔عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی خفیہ سیکیورٹی ادارے ’سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی‘ کے سابق ڈائریکٹر جان برینن نے اسرائیل کے اخبار ہاریتز کو انٹرویو میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد میں 2 مئی 2011 کو امریکی فوجیوں کے آپریشن کے دوران ہلاکت سے متعلق انتہائی اہم انکشافات کیے۔جان برینن کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کے ٹھکانے کا پتہ لگانے سے فوجی آپریشن میں قتل تک، برسوں کی محنت اور انٹیلی جنس کا نتیجہ تھی۔ اس کامیاب کارروائی کے لیے انتہائی خفیہ اور مؤثر ترین منصوبہ بندی کی گئی تھی جس کے لیے اسرائیل نے بھی امریکہ کو خفیہ معلومات فراہم کی تھیں۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی معلومات سے بھی اسامہ بن لادن کا ٹھکانہ معلوم کرنے میں آسانی ہوئی اسامہ بن لادن کی نعش کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اسامہ کی ہلاکت سے سعودی عرب کو آگاہ کرنے کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تھی اور میں نے اْس وقت کے وزیر داخلہ محمد بن نائف سے اسامہ کی میت وصول کرنے کا کہا تھا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمیں آپ پر اعتماد ہے کہ اس کی لاش کا بہتر خیال رکھیں گے اور لاش کو یہاں بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں‘۔