اسلام آباد(ایس ایم حسنین) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اورپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر میں کیے جانے والے بھارتی وزیراعظم کے اقدامات کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنی پریس کانفرنس سے بھارتی پرچم ہٹا دیا اور کہا کہ جب تک کشمیری پرچم اور آرٹیکل 370 کی واپسی نہیں ہوتی، تب تک ہمارا اور کشمیری عوام کا بھارت سے کوئی واسطہ نہیں۔ محبوبہ مفتی کے اس رد عمل کو بھارت کیخلا واضح طور پر بغاوت کے پیغام سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جب تک کشمیری پرچم اور آرٹیکل 370 کے واپسی نہیں ہوتی تب تک بھارت سے کوئی واسطہ نہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جب تک کشمیر کا قومی پرچم بحال نہیں تب تک بھارتی ترنگا بھی قبول نہیں۔ بھارتی جھنڈا ناقابل قبول ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی سابقہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے انہتاپسند مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو دستور پر چلنا چاہیے نہ کہ بی جے پی کے منشور پر ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا جھنڈا بھارت سے ناطہ جوڑتا تھا۔ جب تک کشمیری پرچم اور آرٹیکل 370 کے واپسی نہیں ہوتی تب تک بھارت سے کوئی واسطہ نہیں۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد مسئلہ کشمیر عالمی افق پر اجاگر ہوا ہے۔