اسلام آباد (ویب ڈیسک )مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے ایمنسٹی سکیم سے حاصل ہونے والے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی کی سکیم کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ مستقبل میں ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا ئے اور لوگ اپنے کالے دھن کو سفید بنا تے ہوئے معیشت میں جائز مقام حاصل کر سکیں .پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بتایا کہ سکیم کے ذریعے ایک لاکھ 37 ہزار لوگو ں نے اثاثے ظاہر کیے ہیں ، الحمد اللہ یہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سکیم ہے جس میں 70 ارب روپے اکھٹے کیے گئے ہیں ، میں پاکستانیوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اتنے جذبے سے اس میں حصہ لیاہے ۔ مشیر خزانہ کا کہناتھا کہ اس میں رجسٹر ڈ ہونے والوں میں زیادہ تعداد نئے لوگوں کی ہے جو کہ اس سے پہلے ٹیکس کے نظام میں نہیں تھے ، کوشش ہے کہ آگے بڑھیں اور ایف بی آر کے نظام کو ٹھیک کریں ، اس سکیم میں تین ہزار ارب روپےکے اثاثے ڈکلیئر کیے گئے ہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہناتھا کہ آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کی منظوری دی ہے، پیکج سے معیشت میں استحکام آ ئے گا ، آئی ایم ایف بورڈ کے کسی رکن نے پیکج کی مخالفت نہیں کی ، آئی ایم ایف کافنڈبجٹ سپورٹ کیلئے ہوگا، ملک ایک مشکل صورتحال میں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پیکج سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا ، ایڈ ی بی 3.2 ارب ڈالر اجافہ پاکستان کو دینے کا سوچ رہاہے ، حکومت کو 31 ہزار ارب کا قرض ورثے میں ملا ہے ، ہم نے بزنس سیکٹر کو اس بجٹ میں مراعات دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قرضہ واپس کرنے کیلئے کئی فیصلے کیے گئے ہیں ، چین قطر اور یوا ے ای سے ڈپازٹس حاصل کیے ہیں ۔