اسلام آباد (ویب ڈیسک) آرمی چیف زبردست انسان ہیں، کوئی یقین دہانی نہیں مانگی۔۔۔ فروغ نسیم کے انکشاف نے تمام قیاس آرائیاں ختم دیں۔ سابق وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے آرمی چیف زبردست انسان ہیں اور کوئی یقین دہانی نہیں مانگ رہے ، میڈیا میں کچھ جعلی
خبریں چل رہی ہیں، ان کو روکنا چاہئے ۔ آرمی ایکٹ انگریزکے زمانے کاہے ،کچھ چیزیں پرانی ہیں، کچھ ترامیم ہوئی ہیں، ماضی کی طرح اب بھی آرمی چیف کو توسیع دی گئی تھی،وزیراعظم نے مجھے چھوٹے بھائیوں کی طرح کہا ساری رات محنت کی، سپریم کورٹ کے ججوں نے کہاہم بھی یہ معاملہ جاننا چاہتے ہیں، ہم سپریم کورٹ کی معاونت کرنا چاہتے ہیں، ججز قانون کی وضاحت کررہے ہیں،ہم نے بھر پور کوشش کی کہ ججز کو معاملے پر مکمل مطمئن کیا جائے ۔
انور منصور، شہزاد اکبر اور میں نے تکنیکی خامیاں دور کرلی ہیں۔سینئر قانون دان آفتاب باجوہ نے کہا وزیر اعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت کسی بھی شخص کی تقرری کرسکتے ہیں۔آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایکسٹینشن کا مکمل اختیار وزیر اعظم کو حاصل ہے ، اٹارنی جنرل کو ان کیمرہ سماعت کی درخواست کرنی چاہئے ۔سینئر قانون دان خالد رانجھا نے کہا جب ضیا الحق نے 1985میں آئین میں ترمیم کی تو انہوں نے تقرر کا اختیار صدر کو دیا اور وزیر اعظم کا اختیار ختم کر دیا تھا، اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا آرمی چیف کا جو عہدہ ہے اس میں توسیع ہوسکتی ہے ؟ ۔