قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار کون ہے؟اور پیچھےسےآکرشہریارآفریدی کوتھپڑ کس نے مارا تھا؟ اس کا تعین نہیں ہوسکا۔اسپیکر ایاز صادق کا کہنا ہے کہ پہل کس نے کی اس پر جاتے تو منطقی انجام تک نہ پہنچتے ،حکومت اور اپوزیشن دونوں طرف سے زیادتی ہوئی ، اراکین کو کہا ہے کہ اگر انہیں جانبدارسمجھتے ہیں تواستعفیٰ دینے کو بھی تیارہیں۔
قومی اسمبلی میں گزشتہ روز ہوئے جھگڑے پر اسپیکر کی زیر صدارت پارلیمانی رہنمائوں کااجلاس بے نتیجہ رہا۔ اجلاس پیر کو دوبارہ ہوگا ۔قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور ہلڑ بازی میں پہل کس نے کی ، اسپیکر ایاز صادق کے ساتھ حکومتی اور اپوزیشن بیٹھ گئے، وڈیو کی مدد سے ذمہ داروں کے تعین کی کوشش کی گئی تاہم کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔اسپیکر ایاز صادق کا کہناہےکہ حکومت اور اپوزیشن دونوں طرف سے زیادتی ہوئی،آئندہ اجلاس میں ماحول بہتر بنانے کے لیے لائحہ عمل بنایا جائے گا۔اسپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ کل جو ہوا وہ نہ جمہوریت کیلئے اچھا ہوا نہ ہی پارلیمنٹ کے تقدس کے لیے، فیصلہ ہوا ہے کہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے بند کئے جائیں۔پہل کس نے کی اس پر جاتے تو کسی منطقی انجام تک نہ پہنچتے۔ایاز صادق کا کہنا تھا کہ خواتین اور ارکان پارلیمنٹ کی عزت کے حوالے سے مختلف تجاویز آئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اجلاس میں لائحہ عمل بنایا جائے گا، سب ارکان کا کہنا ہے کہ آپ کا رویہ بہت اچھا ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حملہ بھی ہم پرہوا اورممبرشپ بھی ہماری معطل کی جائے گی تویہ درست نہیں، واقعے پرشہریار آفریدی کی ممبرشپ معطل کی گئی توپیرکا اجلاس کونہیں ہوگا۔پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمرکا کہنا ہے کہ کل جو ہوا پارلیمنٹ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔اگر اس کا ازالہ نہ کیا گیا تو آئندہ ڈیڑھ سال میں بھی کوئی بہتری نہیں ہوگی۔