دبئی کی ایک بڑی کمپنی نے 24 کیرٹ سونے اور ہیروں کی مدد سے دنیا کے مہنگے ترین ٹائر بنا کر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروا لیا ہے
دبئی (یس اُردو) دبئی تو ویسے بھی دنیا بھر میں پر آسائش اور گلیمر کی وجہ سے بہت مشہور ہے، لیکن اب وہاں کی ایک کمپنی “زی ٹائر” نے مہنگے ترین ٹائر بنا کر وہاں کا نام اور بھی مقبول کر دیا ہے۔ اس ٹائر کی قیمت اس قدر زیادہ ہے کہ اس کی قیمت کے سامنے مہنگی ترین گاڑیاں بھی سستی لگتی ہیں۔”زی ٹائر” کی فیکٹری میں بنے ٹائر مارکیٹ میں لانے سے پہلے اٹلی بھیجے گئے تھے ، جہاں ان میں ہیرے جڑے گئے۔ ہیرے لگنے کے بعدان کو واپس دبئی لایا گیا اور ان میں سونے کا کام اُس آدمی سے کروایا گیا، جس نے کچھ ہی عرصے پہلے ابوظہبی میں صدارتی محل بنایا تھا۔چاروں ٹائروں کا گینزبک آف ورلڈ ریکارڈ والوں نے مکمل جائزہ لیا اور جب وہ مطمئن ہو گئے تو انہوں نے ان ٹائروں کو دنیا کے مہنگے ترین ٹائر قرار دے دیا۔اب آتے ہیں اس کی قیمت پر، تو اس کی قیمتصرف اور صرف 22 لاکھ درہم ہیں یا 6 لاکھ امریکی ڈالر ہے، لیکن اس سے بھی مزے کی بات یہ ہے کہ یہ ٹائر مارکیٹ میں آتے ہی فروخت ہو چکے ہیں، جس کی تمام تر قیمت “زی ٹائر”نے “زینیسز فاؤنڈیشن” کو عطیہ کر دی ہے۔ یہ تنظیم دعویٰ کرتی ہے کہ وہ دنیا بھر میں تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ جس نے ان ٹائروں کو خریدا ہے، کیا واقعی وہ انہیں کسی گاڑی میں عام ٹائروں کی طرح استعمال کرے گا یا پھر بس ان ٹائروں کو دیکھ کر دل ہی دل میں خوشی محسوس کرنے کے لیے خریدے ہیں۔ بہرحال خریدنے کی وجہ کچھ بھی ہو، لیکن ٹائر بنانے والی کمپنی ان ٹائروں کو بنا کر جو مقصد بھی حاصل کرنا چاہتی تھی وہ اُسے حاصل ہو گیا ہے