سوئس فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے معذور بندروں کے دماغ میں امپلانٹ لگا کر انہیں چلنے کے قابل بنانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق حرام مغز کی متاثرہ نسوں کے ساتھ وائرلیس سگنلز بھیجنے والی ایک چپ نصب کی گئی جس سے وہ آپس میں رابطے کے قابل ہوئیں۔
یہ امپلانٹ اپنی نوعیت کا پہلا آلہ ہے جسے اعلیٰ نسل کے معذور جانوروں میں استعمال کرکے انہیں چلنے کے قابل بنایا گیا ہے۔
سائسندانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے مستقبل میں ایسے انسانوں پر تجربات ممکن ہو سکیں گے جو اپنی ٹانگوں کے استعمال کی صلاحیت کھو چکے ہیں۔
اس امپلانٹ (چپ) کے نتیجے میں حرام مغز میں الیکٹروڈز سگنلز ایسی نسوں تک پہنچائے جا سکیں گے جو کسی حادثے یا چوٹ کے نتیجے میں ٹوٹ چکی ہوں۔
انسٹی ٹیوٹ کے ایک نیورو سائنسٹ گریگری کورٹین کے مطابق، امپلانٹ لگائے جانے کے 6؍ دن بعد بند نے چلنا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ تجربے کی کامیابی ہمارے لیے حیران کن تھی، انہوں نے کہا کہ امپلانٹ لگائے جانے کے بعد بندر کی چال بہترین نہیں تھی لیکن یہ عمومی چال کے بالکل قریب تھی۔