وزیرستان (ویب ڈیسک) شمالی وزیرستان کے علاقے خاڑ کمر میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے تین افسران سمیت 4 جوان شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہید ہونے والوں میں لیفٹینٹ کرنل راشد کریم بیگ، میجر معیز مقصود، کیپٹن عارف اللہ اور لانس حوالدار ظہیر شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہید لیفٹیننٹ کرنل راشد کریم بیگ کا تعلق ہنزہ کے علاقے کریم آباد سے تھا۔ شہید میجر معیز مقصود بیگ کا تعلق کراچی سے، کیپٹن عارف اللہ کا تعلق لکی مروت اور لانس حوالدار ظہیر کا تعلق چکوال سے تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق اسی مقام پر فورسز نے سرچ آپریشن کر کے دہشت گردوں کے چند سہولت کاروں کو گرفتار کیا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران شمالی وزیرستان میں 10 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 35 زخمی ہو چکے ہیں، دوسری جانب یہ خبر ہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے شمالی وزیرستان واقعے کا ذمہ دار محسن داوڑ اور علی وزیر کو قرار دے دیا۔شمالی وزیرستان واقعے پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ’یہ ایک مائنڈ سیٹ تھا جنہوں نے اس وقت دہشتگرد چھڑانے کی کوشش کی، جتھے بنا کر ہماری فورس پر حملہ کیا، انہوں نے دہشتگردوں کو چھڑانے کی کوشش کی، اس وقت ہم دہشتگردوں تک پہنچ جاتے، ان دہشتگردوں کو بچایا نہ جاتا تو یہ افسوسناک واقعہ رونما نہیں ہوا‘۔معاون خصوصی نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’آج اپوزیشن کے وہ نادان دوست کہاں ہیں اور وہ کیا جواب دیں گے، اور اب یہ افسونسکا واقعہ ہوا ہے۔