لاہور: پنجاب میں گندم بار دانہ کے حصول کے لیے 22 ہزارسے زائد جعلی درخواستیں دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی نے گندم خریداری میں باردانہ کے حصول کے لیے محکمہ خوراک کو موصول ہونے والی 6 لاکھ 89 ہزار 746 درخواستوں کی کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا سے جانچ پڑتال کا کام مکمل کر لیا ہے۔ ان میں سے 6 لاکھ 66 ہزار 588 درخواستوں کی تصدیق کی جاچکی ہے جب کہ 22 ہزار 888 درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں، تمام موصول ہونے والی درخواستوں میں بار دانہ تقسیم کے حوالے سے پالیسی اور فیصلہ محکمہ خوراک کی طرف سے کیا جائے گا۔
پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی نے شفافیت اور میرٹ کے لیے کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا سے تمام کاشتکاروں کی درخواستوں کی تصدیق کی ہے تاکہ تمام محنت کشوں کو ان کا معاوضہ اور حق جائز طریقے سے دیا جا سکے۔ پنجاب کے 152 اراضی ریکارڈ سینٹرز کے عملے نے 5 دن کی قلیل مدت میں پہلے مرحلے میں 14 لاکھ سے زائد کاشتکاروں کی محکمہ خوراک اور آئی ٹی بورڈ کے ذریعے تصدیق کی اور پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی نے دوبارہ کراس چیک کیا۔
ڈائریکٹر جنرل پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کیپٹن (ر) ظفر اقبال کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم نے اپنے موثر مانیٹرنگ سسٹم سے حکومت پنجاب کی طرف سے دی گئی ذمہ داری کو وقت سے پہلے مکمل کیا ہے۔ سروس ڈیلیوری کو مزید مؤثر بنانے اور اراضی ریکارڈ سینٹرز پر موجود عملے کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے جس سے نا صرف ان کی کارکردگی کو جانچنے کا موقع ملتا ہے بلکہ عوام کی شکایات کے فوری ازالہ کے لیے اقدامات کرنے میں مدد ملتی ہے۔
علاوہ ازیں وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے گندم خریداری پالیسی کے تحت 8 بوری باردانہ فی ایکڑ کسانوں کو فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، محکمہ خوراک کو گندم فروخت کرنے والے کسان کو 8 جیوٹ بوری یا پھر 16 پولی پراپلی بیگ فراہم کیے جائیں گے، بہاولپور ۔ڈی جی خان اور ملتان ڈویژن میں باردانہ کی فراہمی 26 اپریل سے شروع ہو گی،ساہیوال۔فیصل آباد اور سرگودھا کے کسانوں کو 27 اپریل سے باردانہ فراہم کیا جائے گا۔ لاہور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی کے کسانوں کو محکمہ خوراک 28 اپریل سے باردانہ فراہم کرے گا، ایک کسان کو مجموعی طور پر زیادہ سے زیادہ 80 جیوٹ باری یا 160 پی پی بیگز باردانہ جاری ہو سکے گا۔