اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف تحریک انصاف کی حکومت گرانے کیلئے کوششیں نہیں کر رہے بلکہ ان کی حکومت بچا رہے ہیں۔ دونوں چاہتے ہیں کہ عمران خان انہیں جیل میں ڈال دیں تاکہ عمران خان کی مشکلات میں اضافہ ہو۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھااپنے تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ جب نواز شریف اپوزیشن میں تھے تو وہ بہت اچھی باتیں کرتے تھے لیکن جب وہ حکومت میں آئے تو یوں لگتا تھا کہ انہیں کچھ پتا ہی نہیں لگتا۔ یہی حال پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کا تھا اور یہی عمران خان کا بھی لگ رہا ہے ، کیونکہ عمران خان جب اپوزیشن میں تھے وہ کافی باخبر تھے لیکن اب ان کا ملائیشیا میں یہ کہنا کہ اپوزیشن ان کی حکومت گرانا چاہتی ہے ان کی بے خبری کا پتا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا اپوزیشن کا عمران خان کی حکومت گرانے کی کوشش کی بات میرے لیے ناقابل یقین اس لیے ہے کیونکہ مجھے براہ راست پتا ہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں کی قیادت نے اپنے اہم اتحادی مولانا فضل الرحمان کو ناراض کیا ہے کیونکہ مولانا چاہتے تھے کہ اے پی سی میں سب کو اکٹھا کیا جائے ۔ جن جماعتوں کی وجہ سے تحریک انصاف کے پاس اکثریت ہے، ان کے کچھ بندے بھی انہوں نے توڑ لیے تھے ، وہ کہتے تھے کہ چٹکی بجاتے ہی ہم انہیں فارغ کردیں گے۔لیکن نہ تو نواز شریف مانے اور نہ ہی آصف زرداری مانے۔ حامد میر نے کہا کہ بلوچستان میں جو کام شروع ہوا ہے، عمران خان اس کو ناکام بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کیونکہ ان کی اپنی پارٹی کے ایم پی ایز عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ ہیں ۔ اس لہر کو بلوچستان اور مرکز میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ناکام کرسکتے ہیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ اس وقت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی عمران خان کی حکومت بچانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ شاید نواز شریف اور آصف زرداری چاہتے ہیں کہ عمران خان انہیں جیل بھیج دیں کیونکہ جب وہ دونوں جیل میں جائیں گے تو ہی عمران خان کی مشکلات میں اصل اضافہ ہوگا۔