لاہور ( ویب ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ملک میں تیل اور گیس نکلنے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام کا تیل تو پہلے ہی نکل چکا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔وہ جو سنتے ہیں آکر بول دیتے ہیں۔عمران خان کو تو یہ بھی نہیں معلوم کہ تیل نکالنے والی کمپنی کا نام کیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مجھے اس بارے میں تمام معلومات ہیں کہ کام کب اور کیسے شروع ہوا۔اگر تیل یا گیس نکلتی ہے تو اچھی بات ہے تاہم یہ نکلے گی یا نہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ اگر اس کنوئیں سے تیل یا گیس نہیں نکلتی تو آپکو تین چار کنوئیں اور ڈرل کرنے پڑیں گے۔ اورایک ویل ڈرل کرنے پر سوا سو بلین ڈالر خرچ ہوتا ہے۔ اور کل آپکو نیب پکڑ کے بھی لے جا سکتی ہے کہ تم نے ملک کا پانچ سو بلین کا نقصان کر دیا ہے اب اس کا جواب دیا جائے۔ اگر تیل نکلتا بھی ہے تو اس کا پہنچنے میں پانچ سے سات سال نکلیں گے۔ خیال رہے اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انرجی ایکسپرٹ ارشد ایچ عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان اگر آئل کے بہت بڑے ذخائر دریافت کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تب بھی انہیں نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے 5 سے 6 سال لگیں گے۔ جب سوئی میں گیس کے ذخائر دریافت ہوئے تھے تب بھی ایسا ہی ہوا تھا لیکن پتہ نہیں کون وزیراعظم عمران خان کو اس متعلق غلط گائیڈ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تو ٹیسٹ ورک کیا جا رہا ہے جب تک اس حوالے کوئی ٹھوس تصویر سامنے نہیں آتی تب تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ابھی اس طرح کے بیانات آ رہے ہیں کہ ہم پانچ ہزار میٹر تک ڈرلنگ کریں گے تو یہ بھی ایک ریکارڈ ہی ہو گا۔کیونکہ اس سے قبل جو دنیا میں جو تیل کے ذخائر دریافت کیے گئے تو وہ بھی3ہزار میٹر تک گئے تھے۔ یاد رہے حکومت نے پنجاب میں تیل کی دوسری بڑی دریافت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحصیل گوجر خان کے قریب تیل کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گوجر خان کے غوری بلاک کے ڈھاریاں ون کے معدنی کنویں سے تیل دریافت ہوا ہے،ڈھاریاں ون سے 372بیرل یومیہ خام تیل ملنے کی توقع ہے اور یہ ماڑی پٹرولیم کی پنجاب میں دوسری بڑی دریافت ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا غوری بلاک میں ماڑی گیس65 فیصد اور پاکستان پٹرولیم کی35فیصد حصہ داری ہے۔نئی دریافت انرجی بحران پرقابوپانےمیں مددگارثابت ہوگی۔ یاد رہے پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کا کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے،بتایا گیا ہے کہ5ہزار میٹر کی گہرائی تک کا ڈرلنگ کا کام مکمل کیا جا چکا ہے،ایگزون موبل حاصل کردہ نتائج کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرے گی۔ توانائی سیکٹر کےعالمی تحقیقاتی ادارےریسٹاڈ انرجی نےرپورٹ جاری کی تھی ،جس میں کہا گیا تھا پاکستان کےسمندرسےممکنہ دریافت3بڑی متوقع تیل دریافتوں میں شامل ہیں جبکہ دیگر دو بڑی دریافتیں میکسیکو اور برازیل میں ہونے کا امکان ہے۔وزیراعظم عمران خان نے بھی صحافیوں کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا چند دنوں میں قوم کو بڑی خوشخبری ملے گی،