کراچی: بیرونی قرضے اپنی سینچری کے قریب پہنچ گئے،سٹیٹ بینک کے مطابق بیرونی قرضوں کا حجم 95 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
گزشتہ حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں بیرونی قرضوں میں 56 فیصد اضافہ کیا۔ سال 2013ء میں بیرونی قرضے 61 ارب ڈالر تھے جو 2018ء تک 34 ارب ڈالر اضافے سے 95 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ صرف ایک سال میں بیرونی قرضے 14 فیصد یعنی 12 ارب ڈالر تک بڑھے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کو ہرماہ لگ بھگ 2 ارب ڈالر کا خسارہ ہے۔ نئی حکومت کو آتے کے ساتھ ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے اور معیشت کا پہیہ چلانے کی خاطر 10 سے 12 ارب ڈالر کی ضرورت پڑے گی جس کے لئے نئی حکومت اسلامک ڈویلپمنٹ بینک، چین اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرض کے حصول کی تیاری کر رہی ہے جس سے ظاہر یہی ہوتا ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں بیرونی قرضوں کا حجم 100 ارب ڈالر کو بھی عبور کر جائے گا۔