کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 3رکنی لارجر بینچ میں اسکول فیسوں میں اضافے سے متعلق درخواست گزار کو ہدایت کی کہ جو اسکول زائد فیس وصول کررہے ہیں ان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں۔
عدالت نے بیکن ہاؤس کے وکیل کمال اظفر کو بینچ کی تشکیل پر تحریری اعتراض دائر کرنے کی ہدایت کردی، ہائی کورٹ میں 3رکنی لارجر بینچ میں اسکول فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، بیکن ہاؤس اسکول کے وکیل کمال اظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیاکمال اظفر نے موقف اختیار کیا کہ یہ فل بینچ ہے اسے لارجر بینچ نہیں کہہ سکتے، جس پر جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے اگر بینچ کی تشکیل پر اعتراض ہے تو چیف جسٹس سے رجوع کریں۔
بیرسٹر کمال اظفر نے کہا کہ یہ آئینی مسئلہ ہے پہلے اسے حل کیا جائے، جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس میں کہا آپ کا اعتراض سن لیا ہے، بینچ چیف جسٹس نے تشکیل دیا ہے وہی کوئی حکم جاری کرسکتے ہیں، کمال اظفر نے موقف اپنایا میں نے چیف جسٹس کے سامنے بھی یہ مسلہ اٹھایا ہے،جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے اگر کوئی احکام آئیں گے تو دستاویزات کو درست کرلیا جائے گا، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لارجر بینچ اور فل بینچ کی تعداد کی تشریح آئین میں موجود نہیں،عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم سماعت کررہے ہیں۔
آپ تحریری اعتراض جمع کرانا چاہتے ہیں تو کرا دیں،درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے میرٹ پر فیصلہ نہیں کیا، معاملہ دوبارہ سماعت کیلیے سندھ ہائی کورٹ بھجوایا،کئی اسکولز عدالتی حکم کے باوجود نیا چالان جاری نہیں کررہے ہیں، عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 7 سے 10 فیصد اضافی فیس لی جارہی ہے، عدالت نے ہدایت کی جو اسکولز عمل درآمد نہیں کررہے ہیں، ان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں،عدالت نے سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی۔