تحریر: فیصل شامی
ہیلو پیار سے پیارے دوستو سنائیں کیسے ہیں امید ہے کہ اچھے ہی ہونگے ،اللہ آپ کو اپنی حفظ و آمان میں ہی رکھے۔ دوستو انتہائی افسوس ناک واقعہ اخبارات کی زینت بنا ، جسے جب سے پڑھا دل اداس ہے جی ہاں اس کا تو آپ کو علم ہے کہ واقعات تو بہت سے آئے روز اخبارات میں چھپتے رہتے ہیں ، ان میں سے کئی اتنے سفاک ہوتے ہیں کہ دل لرز اٹھتا ہے ایسا ہی ایک واقعہ جس میں چھوٹے معصوم بچے کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
مزکورہ واقعہ پنجاب کے صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقے گرین ٹائون میں پیش آیا ، اور جی ہاں اخبارات میں جو تفصیلات مذکورہ واقعے کی شائع ہوئی کچھ اس طرح سے تھی کہ ،اغواء کے بعد بدفعلی ، چھ سالہ بچے کو پھندا ڈال کرقتل کیا گیا اور بچے کی لاش کو گرین ٹائون کی مقامی مسجد کی چھت پر لٹکا دیا گیا،ایک تو اتنے کم عمر بچے سے یہ غیر انسانی سلوک اسے غیر انسانی بھی کہنا کم ہے کیونکہ کوئی جانور اپنی ہم جنس کے ساتھ ایسا فعل نہیں کرتا ۔جب یہ واقعہ حکام اعلی کی نظر میں آیا تو خادم اعلی وزیر اعلیٰ پنجاب نے فورا نوٹس لے لیا، تاہم خبریں یہ بھی تھیں کہ مقامی امام مسجد سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔
مزکورہ واقعے سے اہلیان گرین ٹائون میں بھی غم و غصہ صاف دیکھنے میں نظر آرہا ہے ، کتنا افسوسناک اور ظلم ناک واقعہ ہے ۔اور پھر بتایا جاتا ہے کہ اس میں مسجد کا ایک قاری ملوث ہے۔ جو کہ گرفتار ہوگیا ہے اور اس نے اقرار جرم بھی کر لیا ہے ۔تاہم متعلقہ تھانے کے افسران کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ ظلم و بر بریت کی انوکھی مثال ہے ، اور متعلقہ پولیس کا عملہ اس عزم کا اظہار کر رہا ہے کہ معصوم بچے کو ناحق قتل کر نے والے افراد جلد سلاخوں کے پیچھے ہو نگے اور ان کو قرار واقعی سزا ملے گی ،بہر حال کتنا دردناک واقعہ ہے کہ بیان سے باہر ہے ،ہمارے بہت سے دوست حیرت میں مبتلا ہیں کہ آخر کیوں ہوتا ہے ایسا۔
ان ہوس کے پجاریوں کو کیوں کھلا چھوڑا ہو اہے ،کیوں معصوم چھوٹے چھوٹے پھولوں کو مسلا جاتا ہے ، جن کے ابھی ہنسنے کھیلنے کے دن ہیں بڑی بے دردی سے انھیں نو چا جاتا ہے ، آخر کیوں ،اسلامی ملک میں بھی زمانہ جاہلیت کے آثار نظر آرہے ہیں ،اور پھر اس فعل کو کرنے والا خود معلم بتایا جاتا ہے،بہر حال یہ بھی حقیقت ہے کہ اخبارات میں آئے روز ، زناء ، اغواء ، قتل ڈکیتیوں ، چوری چکاری ، کی خبریں شائع ہوتی ہیں ، اور آئے روز ایسی خبروں میں اضافہ ہی نظر آرہا ہے کمی نہیں دکھائی دے رہی ،جی ہاں باعث تشویش ہیں ہم سب کے لئے اس قسم کے واقعات ، اور ہم سب کے لمحہء فکریہ بھی ، جی ہاں ہمارے بہت سے دوست کہہ رہے ہیں ایسے درندہ صفت انسانوں کو سر عام الٹا لٹکا دینا چاہیے۔
معصوم پھولوں کو مسلنا اور بے دردی سے کچلنا بھی بہت بڑی دہشت گردی ہے ، اسی لئے تو ہمارے بہت سے دوست یہ تقاضا کر رہے ہیں کہ ایسے بدبخت انسانوں کو سر عام پھانسی دے کر دوسرے گناہ گاروں کے لئے بھی نشان عبرت بنا دیا جائے۔
تاکہ آئندہ کو ئی بھی ایسی اخلاق سے گری ہو ئی حر کت دوبارہ کرنے کی کوشش نہ کر سکے ، بہر حال دعا ہے کہ یا اللہ ہمارے ملک کے معصوم ننھے منے پھولوں کو بدبختوں اور ظالموں سے بچا تاکہ یہ ننھی منی کلیاں کل کو گلاب بن کر ہمارے ملک کے آنگن کو مہکاتے نظر آئیں ۔بہر حال اجازت چاہتے ہیں اللہ نگھبان رب راکھا۔
تحریر: فیصل شامی