سری نگر (ویب ڈیسک )فیس بک نے مقامی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ کی شکایت پر اخبارات کے فیس بک پیجز بند کیے۔ فیس بک انتظامیہ نے بھارتی پروپیگنڈے کا شکار ہو کر کشمیری اخبارات کے پیجز کو بلاک کردیا۔کشمیر میڈیا سیل کے مطابق سری نگرسے شائع ہونے والے اخبار سمیت 4 اخباروں کے فیس بک پیجز کو بلاک کردیا گیا ہے۔کشمیری اخبارات کے پیجز کو بلاک کرنے پر فیس بک نے موقف اختیار کیا کہ یہ اخبارات فیس بک کے قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوئے تاہم ان صفحات کو مقامی انتظامیہ کی شکایت پر بند کیا گیا ہے۔کشمیری اخبارات کے مالکان کی بار بار درخواست کے باوجود فیس بک نے پیجز بحال نہیں کیے جس پر اخبار مالکان نے مقامی انتظامیہ کے سامنے بھی اپنا موقف پیش کیا لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے سیکیورٹی فورسز کے مظالم کو چھپانے کے لیے کشمیری اخبارات کے خلاف جھوٹی شکایتیں درج کرائیں جس پر بنا تصدیق کیے فیس بک انتظامیہ نے ان پیجز کو بند کردیا۔واضح رہے کہ فیس بک کی جانب سے مقامی انتظامیہ کی شکایت پر صحافت کا مقبول پیج ’ فری پریس کشمیر‘ کو بھی بند کردیا تھا تاہم 48 گھنٹے بعد فیس بک انتظامیہ نے اس پیج کو بحال کردیا۔خیال رہے گزشتہ دنوں ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر کی ہلاکت کے بعد سے فیس بک نے برہان وانی سے متعلق درجنوں پوسٹوں اور اکاﺅنٹس کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔یہ انکشاف برطانوی روزنامے گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق صحافیوں، مقامی اخبارات کے پیجز اور دیگر افراد کی جانب سے برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی سے متعلق نہ صرف تصاویر اور ویڈیوز پوسٹس بلکہ اکاﺅنٹس تک کو فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیا گیا ہے