واشنگٹن(ویب ڈیسک)آپ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے یہ جاننے کے لیے فیس بک ایک نئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے۔فیس بُک کے وائس پریزیڈنٹ ’اینڈریو بوس ورتھ‘ نے پیر کو اعلان کیا کہ ’سی ٹی آر ایل لیب‘ کے تعاون سے کمپنی ایک ایسا بینڈ بنانے جا رہی ہے جسے ہاتھ پرباندھنے کے بعد آپ کے دماغ میں چلنے والی سوچ کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بینڈ جسم میں موجود الیکٹریک سگنل کو پڑھ کر دماغ میں چلنے والی سوچ کا حصول ممکن بنا سکے گا۔فیس بک کے مطابق اس بینڈ کو بنانے کا بنیادی مقصد لوگوں کو ان کی ڈیجیٹل لائف کو کنٹرول کرنے اور اس حوالے سے فیصلہ کرنے میں با اختیار بنانا ہے۔انسانی جسم میں ریڑھ کی ہڈی میں نیورون پائے جاتے ہیں جن کا کام پورے جسم میں الیکٹرک سگنلز پہنچانا ہوتا ہے۔ نیورون کی ہی وجہ سے انسان کو معلوم ہوتا ہے کہ اسے کب چلنا ہے، کب، بیٹھنا ہے اور کب کھانا ہے۔اینڈریوبوس نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ یہ بینڈ جسم میں موجود ان نیورون کے سگنلز کو سمجھ کر اور پھر ان کا ترجمہ کرکے آپ کی ڈیوائس میں منتقل کرے گا۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابقواٹس ایپ کا نیا فیچر بہت جلد تمام صارفین کے لیے فعال کردیا جائے گا جس میں صارف اپنا واٹس ایپ اسٹیٹس فیس بُک پر بھی شیئر کر سکیں گے۔سماجی رابطوں کی مقبول ترین ایپ’واٹس ایپ‘ آئے دنوں نئے اور جدید فیچر متعارف کروارہی ہے جس سے ان کے صارفین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔حال ہی میں واٹس ایپ ایک ایسے فیچر کو آزما رہی ہے جس میں اب واٹس ایپ پر ڈالے جانے والے اسٹیٹس کو صارف فیس بُک کے اسٹیٹس پر بھی شیئر کر سکیں گے۔یہ فیچر فی الحال واٹس ایپ کے تمام صارفین کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ ابھی آزمائش کے مرحلے میں ہے اور جلد ہی یہ تمام صارفین کے لیے فعال ہوجائے گا۔واٹس ایپ کے ترجمان کے مطابق وہ صارفین کو اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ ان کا ذاتی ڈیٹا اس فیچر سے محفوظ رہے گا، واٹس ایپ پر اسٹیٹس شیئر کرنے کے بعد اسے فیس بُک کے اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا جاسکے گا اور ایسا کرنے سے کسی بھی صارف کی اکاؤنٹ کی معلومات فیس بُک یا دوسری ایپ کو نہیں دیا جائے گا۔واٹس ایپ کا یہ فیچر اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں صارفین کے لیے ہوگا جبکہ یہ فیچر ابھی واٹس ایپ کے اپڈیٹڈ ورژن میں موجود ہے۔