کراچی (ویب ڈیسک )جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوست ممالک سے بھی مدد لیں گے،سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ2014ء میں ہمارے پاس ڈھائی ارب ڈالربھی نہیں تھےہم سولہ بلین ڈالر چھوڑ کر گئے
،سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ درست ہے،ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے داخلی اور خارجی محاذ پر ملک کی درگت بنادی ہے،ستربرسوں کے بااعتماد دوستوں کوا بہام کا شکار کردیا ہے۔پروگرام میں معروف صنعتکار عارف حبیب اور سینئر صحافی حامد میر نےبھی اظہار خیال کیا۔وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کی صورت میں عدم استحکام بڑھتا جارہا تھا، عدم استحکام کی کیفیت ختم کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع کرنے جارہی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ آئی ایم ایف پروگرام اس طرح بڑھایا جائے کہ آئندہ وہاں جانے کی ضرورت نہ پڑے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے جامع معاشی پالیسی طے کرلی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ دوست ممالک سے بھی مدد لیں گے، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سےہمیں اچھا ردعمل ملا ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری لانے کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں، وزیراعظم کا اصرار ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری لائی جائے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جس کیس میں گرفتار ہوئے
وہ 2017ء میں شروع ہوا تھا، الیکشن سے پہلے چیئرمین نیب نے کسی بڑے سیاسی لیڈر کو گرفتار نہ کرنے کا اعلان کیا جس پر ہمیں اعتراض تھا، چیئرمین نیب سمیت دیگر مشینری رانا ثناء اللہ کی لگائی ہوئی ہے، ن لیگ نے جس طرح کا احتساب کیا اور ججوں کو ہدایات دیں ان کے ذہن میں وہی کچھ چل رہا ہے۔