کراچی: فیصل رضا عابدی کو عدالت نےغیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
پولیس نے فیصل رضا عابدی کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا اس موقع پر تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ فیصل رضاعابدی کے گھر سے 5 مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد ہوئے تھے جو کہ غیر قانونی تھےعدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو دُہرے قتل کے الزام میں انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، فیصل رضا عابدی کے خلاف دُہرے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں اور اسی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔
ادھر ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا ہے کہ فیصل رضا عابدی ہمارے کارکنان کے قتل میں ملوث ہے، فیصل رضا عابدی کو رہا کیا گیا تو وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کی رہائی کے لئے کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔
فیصل رضا عابدی پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر بھی رہ چکے ہیں جب کہ آصف ع زرداری کے دور صدارت میں وہ ان کے دست راست سمجھے جاتے تھے اور ان کا شمار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماؤں میں ہوتا تھا تاہم عدلیہ مخالفت بیانات اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر پیپلزپارٹی نے 2012 میں ان کی رکنیت معطل کردی تھی۔
واضح رہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو جمعہ اور ہفتہ کے درمیان شب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیاتھا اور پھر انہیں تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔