فیصل آباد (یس ڈیسک) فیصل آباد کے احاطہ عدالت میں وکلاء کی غنڈہ گردی، پیشی پر آئے ملزمان کو تشدد کا نشانہ بنا کر کمرہ عدالت میں بند کر دیا جبکہ کوریج پر آنے والی میڈیا ٹیموں پر بھی پتھراو کیا، پولیس نے چار افراد کو حراست میں لے لیا۔
تھانہ بلوچنی کے علاقے کے قتل کیس کے ملزمان کو ایڈیشنل سیشن جج عزیز اللہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تو اس موقع پر ملزمان کی دوسری پارٹی کے وکلاء سے تلخ کلامی ہو گئی جس پر وکلاء نے ملزمان اور انکے ہمراہ آنے والے وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کمرہ عدالت میں بند کر دیا۔
صورتحال کو کنڑول کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کر لی گئی۔ اسی دوارن کوریج کے لیے آنے والی میڈیا ٹیمیں پہنچی تو وکلاء نے سچائی کا ساتھ دینے والوں پر پتھر برسانا شروع کر دیئے اور گالم گلوچ بھی کرتے رہے۔ صحافیوں اور کیمرہ مینوں نے بھاگ کر جان بچائی۔
وکلاء تصادم کے دوارن آصف نامی پولیس اہلکار سمیت غلام مرتضٰی اور شوکت سمیت تین افراد زخمی ہو گئے جن کو طبعی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے احاطہ عدالت میں غنڈہ گردی کرنے والے وکلاء کی بجائے عام شہریوں کو حراست میں لے لیا اور میڈیا ٹیموں پر پتھراو کرنے والے کسی وکیل کو حراست میں نہیں لیا۔