اسلام آباد (یس ڈیسک) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں سب کچھ دو دن پہلے پلان کیا گیا تھا۔ مجھے خبر ہے کہ فیصل آباد میں گولیاں چلانے والے کو پولیس نے پکڑا ہوا ہے۔ ہوسکتا ہے اس آدمی کو پولیس مقابلے میں مار دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔ ہم 2013ء کے الیکشن کی تفتیش چاہتے ہیں۔ دھاندلی کے مرتکب پکڑے جائیں تو اگلا الیکشن شفاف ہوگا۔ ہم دھاندلی کے مجرموں کو سزا دلوانا چاہتے ہیں۔ مجرموں کو سزا دیے بغیر انتخابی اصلاحات کا فائدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات تسلیم کر لئے جائیں تو شہروں کو بند کرانے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ ہم دبائو پر نہیں اصولوں پر مذاکرات کے قائل ہیں۔ ہم حکومت کے ساتھ مشروط مذاکرات نہیں کریں گے۔ حکومت کو دھاندلی کا ڈر نہیں تو وہ ری کاونٹنگ کیوں نہیں کراتی۔
پندرہ دسمبر کو سب کو پتہ چل جائے گا کہ حکومت چار حلقے کیوں نہیں کھول رہی۔ پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ کہا جا رہا ہے کہ آپ کے ساتھ خفتیہ طاقتیں ہیں؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ میرے ساتھ کون سی خفیہ طاقتیں ہیں، مجھے بھی بتا دیں۔ کون سی خفیہ طاقت 118 دن کا دھرنا کرواتی ہے۔