سیاچن میں شہید ہونے والے کیپٹن اسامہ بن نثار کی نماز جنازہ فیصل آباد میں ادا کر دی گئی۔ شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہید کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد اور فوجی افسران نے شرکت کی۔ اسامہ کے والد نے بیٹے کی شہادت پر فخر کا اظہار کیا۔
فیصل آباد: (یس اُردو) دنیا کے بلند ترین محاذ پر پیارے وطن عزیز کے دفاع پر مامور کیپٹن اسامہ بن نثار نے بلند ترین پہاڑوں پر منگل کے روز آکسیجن کی کمی کے باعث جام شہادت نوش کیا۔ ستائیس سالہ اسامہ بن نثار دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا جس نے 2012ء میں پاک آرمی میں کمیشن حاصل کیا تھا جبکہ 27 اکتوبر کو اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے سیاچن گئے تھے۔ شہید کی شادی بھی تین ماہ بعد طے کر دی گئی تھی لیکن قوم کے بہادر بیٹے نے گھر کے آنگن میں خوشیاں لانے سے پہلے ہی شہادت کے عظیم رتبے کو حاصل کر لیا۔ اسامہ بن نثار کے والد نے بیٹے کی شہادت کو باعث فخر قرار دیا۔شہید کی نماز جنازہ میں فوجی افسران کے علاوہ مقامی سیاسی نمائندوں اور ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ جبکہ شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سلامی دے کر سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ فضاء پاک فوج زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی۔