پیرس ۔صاحبزاد عتیق الرحمن ۔ فرانس کے درالحکومت پیرس کے نواحی علاقہ مو فرمائی میں ملٹی کلچر فئشن ڈیزائن کا شاندار پروگرام جس میں پاکستانی نژاد خواتین نے پاکستان کی بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان کا نام روشن کیا بلکہ بھرپور داد بھی وصول کی ان کی پرفامس کے دوران پاکستانی کانے تقریب میں مزید چار چاند لگا دیئے جس کا برملا اظہار میئر دو موفرمائی M Lemoin hain نے میڈیا سے گفتگو میں کیا اس کا کہنا تھا اس پروگرام میں آصفہ شاہ نے گردار سرانجام دیا وہ قابل ستائش ہے جس کے بل بوتے پر ان کو یہ اعلی ایوارڈ دیا گیا اور انکشاف کیا کہ سال 2008سے وہ یہ اعزاز حاصل کرتی آرہئی ہیں انہوں جس انداز میں پاکستان خواتین کو پاکستانی لباس کی نمائش اور لباس کا ڈیزائن کیا ہے اچھی کاوش ہے مادام Princess Esther Kamatari نے کہا کہ اس ملٹی گلوبل لباس گلچر پروگرام کا مقصد یہاں آباد کمیونٹیوں کے لباس اور گلچر مقامی لوگوں کو آگا ئی دینا ہے جس میں پاکستانی خواتین بہتر پرفامس کرکے فرانسیسی لوگوں کو اپنے ملکی لباس کو کلچر کی بھرپور عکاسی کی ہے جو کہ خوش آئندہ بات ہے اس موقع پاکستانی خواتین کو پروگرام شرکت کا موقع فراہم کرنے کا موقع فراہم کرکے پاکستان کا نام روش کرنے والی معروف سیاسی سماجی شخصیت آصفہ ہاشمی نے کہا ہم کو دیار غیر میں ان لوگوں کے پروگراموں شریک ہو کر زیادہ سے پاکستان کے دوست بنانا مقصود ہے تاکہ دنیا میں پاکستان کا وہ چہرہ روشناس کرایا جا سکے جس کی اشد حد ضرورت ہے انہوں کہا کہ اﷲ تعالہ کا فضل ہے کہ سال 2008سے ہم یہاں یہ اعزاز اور ایوارڈ حاصل کررہئے ہیں شو میں پاکستانی لباس کی پرفامس دیکھانے والی شہیلا رضوی اور ناصرہ خان نے کہا ان کا مقصد تھا کہ ان لوگوں بتایا جائے کہ وہ پاکستان کے متلق جو منفی پراپوگنڈ سنتے ہیں اس میں کوئی حقیت نہیں اسلام میں خواتین کو مکمل حقوق اورآزادی حاصل ہے فرق صرف اتنا ہے کہ سوچ قومی اورمثبت ہونی چاہئے اس نظریہ کے تحت ہم نے پرفامس کرکے پاکستان کا نام روشن کیا جس کا سہرا معروف سیاسی سماجی شخصیت آصفہ ہاشمی کے سر ہے اس پروگرام میں چاپان سے یورپ اور افریقی ممالک سے سمیت یورپی ممالک کے 47 ملکوں کے تین سو زیادہ خواتین نوجوانوں اور بچوں نے اپنے اپنے ملک کے لباس گلچر کی انتہائی عندہ پرفامس کا عملی مظاہرہ کرکے سامین کی داد وصول گی