counter easy hit

ڈینئل پرل کے والد حکومت پاکستان کے شکرگزار، ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پرخوش امریکہ عمرسعید شیخ کی رہائی پرناراض

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) سن 2002 ميں امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل سے تعلق رکھنے والے ڈينيئل پرل کے قتل ميں ملوث افراد کی رہائی کے احکامات کو اب پاکستانی سپريم کورٹ ميں چيلنج کيا جا رہا ہے۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈينيئل پرل کے والد يوڈيا پرل نے پاکستان کے اس فيصلے کا خير مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بيٹے کے قاتلوں کو جيل ميں رکھنے کے ليے ان کے ريليز آرڈر کے خلاف اپيل دائر کرنے کے حکومت پاکستان کے فيصلے سے ہميں اطميان حاصل ہوا ہے۔ ڈينيئل پرل کے والد يوڈيا پرل کا کہنا تھا کہ وہ يہ مان ہی نہيں سکتے کہ پاکستانی حکومت اور عوام اس طرح انصاف کی دھجياں اڑنے ديں گے۔ ”ہميں مکمل اعتماد ہے کہ پاکستانی عدالت عظمی ہمارے بيٹے کے کيس ميں انصاف پر مبنی فيصلہ کرے گی اور ذرائع ابلاغ کی آزادی کی اہميت کو مضبوط تر کيا جائے گا۔‘‘ سندھ ہائی کورٹ نے چند ماہ قبل احمد عمر سعيد شيخ کے خلاف قتل کے ارتکاب اور سزائے موت کے سابقہ فيصلے کو تبديل کرتے ہوئے ان کی اور تين ديگر مجرمان کی رہائی کا حکام ديا تھا۔ تازہ پيش رفت ميں جمعرات کو سندھ کورٹ نے ايک حکم نامہ جاری کيا کہ يہ حکم نامہ ملتے ہی چاروں کو رہا کر ديا جائے۔ شيخ اور ديگر تين افراد کے وکيل نے عدالت ميں يہ موقف اختيار کيا تھا کہ چاروں کی رہائی کو عملی جامعہ پہنانے ميں اب کوئی رکاوٹ باقی نہيں۔ تاہم مقامی انتظاميہ کے ہنگامی بنيادوں پر جاری کردہ احکامات ميں رہائی کا عمل رکوا ديا گيا۔ ان کی رہائی کے احکامات کے خلاف دائر کردہ اپيل اس وقت سپريم کورٹ ميں زير سماعت ہے۔ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے خبر رساں ادارے اے ايف پی کو بتايا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فيصلے کو يقيناً چيلنج کيا جائے گا۔

FAMILY, OF, DANIEL PEARL, THANKED, PAKISTAN, GOVERNMENT, ON, THEIR, SUPPORT, WHY

برطانيہ ميں پيدا ہونے والے احمد عمر سعيد شيخ جو ايک وقت لندن اسکول آف اکنامکس کے طالب علم بھی رہ چکے ہيں، ڈينيئل پرل کے قتل سے قبل بھی غير ملکيوں کے اغواء کی وارداتوں ميں ملوث رہے ہيں۔ انہيں پرل کی گمشدگی کے کچھ عرصے بعد حراست ميں لے ليا گيا تھا اور بعد ازاں انہيں سزائے موت سنا دی گئی تھی۔ ‘دا وال اسٹريٹ جرنل‘ کے صحافی ڈينيئل پرل کو سن 2002 ميں کراچی سے اغواء کر ليا گيا تھا۔ انہيں اغواء کے کچھ دن بعد قتل کر ديا گيا تھا۔
جنوری سن 2011 ميں جارج ٹاؤن يونيورسٹی کے پرل پراجيکٹ نے ايک تحقيقاتی رپورٹ جاری کی تھی، جس ميں حيران کن انکشافات کيے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق پرل قتل کيس ميں غلط افراد کو مجرم ٹھہرايا گيا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ڈينيئل پرل کو در اصل خالد شيخ محمد نے قتل کيا تھا، جو امريکا ميں ستمبر گيارہ کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی تھا۔

UMER SHEIKH, TERRORIST ARRESTED IN ALLEGATION OF DANIEL PEARL MURDER CASE

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website