کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبرمیں قوال امجد فرید صابری کی گاڑی پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار امجد صابری سمیت 3 افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پرعباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جب کہ کچھ دیر بعد دیگر 2 زخمی بھی چل بسے۔ پولیس کے مطابق امجد صابری اپنی گاڑی خود چلا رہے تھے جن کے سینے اور سر میں گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں جب کہ جائے وقوعہ سے 5 خول قبضے میں لے لیے، قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے دوسرے شخص کی شناخت سلیم صابری کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امجد صابری نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کے لیے اپنی رہائش گاہ سے نکلے تھے کہ لیاقت آباد 10 نمبرمیں گھات لگائے دہشت گردوں نے ٹریفک کے دباؤ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی گاڑی کی رفتارکم ہونے پر انہیں نشانہ بنایا اورفرارہوگئے، فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورعلاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔
امجد صابری کی میت کو سرد خانے منتقل کردیا گیا اور ان کی نماز جنازہ کل بعد نماز ظہر لیاقت آباد کی فرقانیہ مسجد میں ادا کی جائے گی جب کہ تدفین پاپوش کے قبرستان میں ہوگی۔
وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے امجد صابری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ وزیراعلی نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبرکو فون کیا اور شہر میں پیٹرولنگ بڑھانے کی ہدایت کی۔ اسی کے ساتھ وزیراعلی سندھ نے ایس ایچ او لیاقت آباد اور ڈی ایس پی کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بھی امجد صابری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے پر تشویش کا اظہارکیا ہے جب کہ گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کا قتل شہر قائد کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔ دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ قاتلانہ حملے میں معروف قوال امجد صابری سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے جن کی گرفتاری کے لئے سیکیورٹی ادارے متحرک ہوگئے ہیں۔
امجد صابری پاکستان کے معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے تھے۔ فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری کی جوڑی کی گائی ہوئی قوالیاں دنیا بھر میں ان کی شہرت کا باعث بنیں اور امجد صابری نے اپنے والد اور چچا کی گائی ہوئی بہت سی قوالیوں کو نئے سازوں کے ساتھ دور حاضر کے مطابق گا کرانھیں مزید مقبول بنانے میں اہم کردارادا کیا۔ ان میں “تاجدار حرم” اور “بھر دو جھولی” خاص طور پر نمایاں ہیں۔ امجد صابری دنیا کے مختلف ممالک میں قوالی پیش کرکے داد سمیٹنے کے علاوہ بھارت کی مختلف فلموں کے لیے بھی قوالیاں گا چکے تھے۔
واضح رہے کہ کراچی میں 21 جون کو نامعلوم افراد نے تھانہ گلزار ہجری میں فائرنگ کرکے خلیق احمد نامی ڈاکٹرکو ہلاک کردیا تھا جب کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کو بھی اسی روز کلفٹن کے علاقے سے اغوا کیا گیا۔