ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری کے 31 مقدمات کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔
اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری سے متعلق مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ڈاکٹرفاروق ستار ، ایم کیو ایم رہنما عامر خان، خالد مقبول صدیقی اور محفوظ یار خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ سندھ ہائیکورٹ پہنچے۔ عدالت میں ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں دائر کیں۔ عامر خان کی جانب سے 4 مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی گئی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ حکومت ان مقدمات پر نظر ثانی کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم پر غداری کا الزام ہے تو یہ مائنس لندن کا فارمولا نہیں بلکہ مائنس ایم کیو ایم کا فارمولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں سے کبھی نہیں گھبرائے، تمام مقدمات سیاسی ہیں، ایم کیو ایم کے خلاف ان مقدمات کولیکر میڈیاٹرائل ہوتا رہاہے۔
اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری سے متعلق کیس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماوں پرملک مخالف تقریر اور میڈیا ہاوسز پر حملے کا الزام ہے۔