روزوں کے ساتھ طاقت و توانائی والی اشیا لازمی جزو بدن بننی چاہئیں۔لیکن اگر ہم اپنے رمضان کے معمولات کو دیکھیں تو ہم بے جا اور کولیسٹرول سے بھرپور غذا کا استعمال بے دریغ کر تے نظر آتے ہیں جس سے ہماری صحت کو روزوں کی مشقت سے جہاں روحانی اور جسمانی صحت حاصل کرنی چاہیے، اس کے بجائے ہم مزید کسل مندی اور سستی کا شکار نظر آتے ہیں، بلکہ بعض اوقات تو رمضان کے بعد ہمارا وزن بھی کافی بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ تلی ہوئی اشیاء کا کثرت سے استعمال اور مصنوعی میٹھے کی زیادتی ہے۔
چینی ملے مشروب اور مرغن غذاؤں کا حد سے زیادہ استعمال، ساتھ ہی زیادہ سے زیادہ آرام اور سستی ہم اپنی صحت اور جسمانی ساخت کو مکمل طور پر برباد کرنے میں کسر نہیں چھوڑتے ، حالاں کہ روزو ں کی برکت اور عبادت کی کثرت سے اس ماہ میں اللہ رب العزت نے ہمارے لیے ایک ٹریننگ پروگرام ترتیب دیا ہے ،اگر ہم ان اصولوں کو مدنظر رکھ کر اس ماہ کو گزاریں تو بعید نہیں کہ ہم جسم کے اندر موجود زہریلے مادوں کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کو بحال کر کے روحانیت کے بھی اونچے درجوں کو پالیں گے۔
عموماً اس ماہ کے آنے سے پہلے ہی خواتین زور وشور سے بازاروں اور مارکیٹوں کے چکر لگالگا کر خوب کھانے پینے کی کچی اور ریڈی میڈ اشیاء خرید کر فریز کرتی چلی جاتی ہیں۔ مرغن اور تلنے والی اشیاء کو کو بہت زیادہ مقدار میں تیار کرکے فریزر میں محفوظ کیا جاتا ہے، تاکہ افطاری میں زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جا سکے۔ ہیوی اشیا پہلے سے تیار کر کے رکھ لی جاتی ہیں، جب کہ ہلکی پھلکی اشیاء جیسے پکوڑے، پھلکیاں اور پاپڑ وغیرہ عین وقت پر تیار کیے جاتے ہیں۔ساتھ ہی سحری کے لیے بھی خوب زیادہ اہتمام ہوتا ہے۔
قورما، نہاری، حلوا پوری اور حلیم کے بغیر بیش تر گھروں میں سحری ادھوری تصور کی جاتی ہے ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خاتون خانہ کی زندگی اس ماہ میں کچن کی ہو کر رہ جاتی ہے جو کوئی مالی طور پر مستحکم ہوتے ہیں، وہ آرڈر کرکے یا پھر مختلف اسٹورزسے فروزن اشیاء خرید لاتے ہیں لیکن بیش تر گھروں میں ان تمام چیزوں کا اہتمام خواتین ہی کو انجام دینا پڑتا ہے۔ جس سے وہ نہ صرف جسمانی طور پر بلکہ اعصابی طور پر بھی تھکن کا شکار ہو جاتی ہیں۔
اگر ہم اس ماہ کی حقیقی روح کو پانا چاہتے ہیں تم ہمیں زیادہ سے زیادہ ہلکی پھلکی اور غذائیت سے بھرپور سحر و افطار کا اہتمام کرنا ہوگا جس سے ہمیں جسمانی اور روحانی صحت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت رب کی حضوری کے لیے بھی میسر آجائے گا۔ اس سلسلے میں ہم آپ کی راہ نمائی کریں گے کہ وہ کون سے پکوان نئی اشیاء ہیں جو کم وقت میں بننے کے ساتھ ساتھ اور غذائیت سے بھرپور بھی ہوتی ہیں۔
گرمی کی شدت اور روزوں کی سختی کی بنا پر اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ سے زیادہ خالص پھلوں کے مشروبات اور غذائیت سے بھرپور ہلکے پھلکے کھانے لینے چاہییں۔ پھلوں کے مشروبات میں سیب کینو اور مالٹے کا جوس بہترین ٹانک اور غذا ہے، اگر آپ سحری میں ایک گلاس فریش جوس کا لیتے ہیں تو اس سے نہ صرف آپ کی صحت و توانائی برقرار رہے گی، بلکہ آپ پورا دن چاق چوبند اور ہلکا پھلکا محسوس کریں گے۔
جوس کے ساتھ آپ کارن فلیکس یا پھینی کا استعمال بھی کرسکتے ہیں یا جو کا عدلیہ بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح کی سحری سے آپ کا وزن بھی کنٹرول میں رہے گا اور اس کے نتیجے میں توانائی کی بحالی بھی قدرے مستحکم رہے گی اورسحری میں مرغن اشیاء کے چھوڑنے سے سینے کی جلن، متلی اور طبیعت کے بوجھل پن سے بھی نجات مل جائے گی۔اسی طرح افطاری میں بھی فریش جوس کے ساتھ مختلف پھلوں کے ملک شیک سے بھی لطف لیا جاسکتا ہے جو مصنوعی شربتوں سے قدرے بہتر ہیں۔
ساتھ ہی پھلوں کی چاٹ یا میٹھے میں فروٹ ٹرائفل کا استعمال نہ صرف آپ کی سارے دن کی مشقت کا مداوا کردے گا، بلکہ آپ کو مزید عبادات کے لیے چارج بھی کردے گا۔ تلی ہوئی اشیاء اور پکوان سے بھرپور کھانے ایسی کسل مندی پیدا کرتے ہیں کہ افطاری کے بعد ہمیں عجیب بوجھل پن اور اپھارے کا احساس کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں چھوڑتا اور اس طرح ہم گھریلو کاموں کے بھی قابل نہیں رہتے۔
صحت بخش اور ہلکی پھلکی خوراک نہ صرف آپ کی صحت کے لیے مفید ہے، بلکہ آپ کے سال بھر کے ڈائٹ پروگرام جس پر آپ عمل نہ کر سکے، اس کو بھی رمضان میں مکمل کروا کر آپ کو ایک قابل رشک جسمانی صحت عطا کرسکتی ہے۔ ضرورت صرف مستقل مزاجی سے رمضان کی اس بابرکت فضا کو حاصل کرنا ہے۔فروٹ ٹرائفل کے لیے آپ پہلے ایک کلو دودھ سے سادہ کسٹرڈ بنالیں اور اسے ٹھنڈا ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔
ایک الگ برتن میں،سیب (چھلکا اترا ہوا) چیکو بھی چھلکا اترا ہوا، انگور، چیری، پائن ایپل کی کیوبز وغیرہ باریک کاٹ کر ٹھنڈے کسٹرڈ میں ملالیں، مزے دار اور صحت بخش فروٹ ٹرائفل تیار ہے، اسی طرح آپ آم کا مزے دار کسٹرڈ بھی بناکر اپنے دسترخوان کی رونق بڑھا سکتی ہیں۔ ٹھنڈے کسٹرڈ میں آمکی باریک کیوبز ڈالیں اور نوش کریں۔پھلوں میں قدرتی مٹھاس اور ذائقہ پایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے کارآمد اور بے انتہا مفید بھی ہے۔
یہ ہمارا جزو بدن بن کر ہمارے اندر تن دہی پیدا کرتے ہیں۔ تواس بار مستحکم ارادہ کیجیے کہ رمضان المبارک کی روح کو پانے کے ساتھ ساتھ اپنی ڈائٹ کے گراف پر بھی کام یابی سے عمل پیرا ہونا ہے، تو پھر دیر کس بات کی! جلدی سے اپنا شیڈول ترتیب دے لیجیے۔