اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے کچھ اقدامات پاکستان کے لیے فائدہ مند ہیں. عرب نشریاتی کو دیئے گئے انٹرویو میں اعجاز شاہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے لیے جتنا کام وزیراعظم عمران خان نے کیا اتنا کسی رہنما نے نہیں کیا، مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں اور لداخ میں مسلم آبادی کم ہے لہذا وہاں لاک ڈاﺅن اتنا سخت نہیں، مسلم اکثریتی کشمیر میں سخت پابندیاں اور لاک ڈاﺅن ہے.کرفیو ختم ہونے کے بعد مودی اور کشمیریوں کا اصل امتحان ہوگا، کشمیر میں کرفیو ختم ہونے کے بعد حالات کا اندازہ ہوگا، ہمیں عالمی برادری کو مسئلہِ کشمیر پر ردعمل دکھانا ہوگا.اعجاز شاہ نے کہا بھارت کوشش کر رہا ہے ایف اے ٹی ایف کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو بلیک لسٹ قرار دلوائے، پاکستان کالعدم تنظیموں کے خلاف پہلے ہی کافی اقدامات لے چکا ہے، ضرورت پڑی تو کالعدم تنظیوں کے خلاف مزید اقدامات بھی لیں گے، ایف اے ٹی ایف کے کچھ اقدامات پاکستانکے لیے فائدہ مند ہیں، دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا ایک علاقے میں ایک وار لارڈ کی رٹ ہو اور دوسرے علاقے میں دوسرے کی.کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کا قدم عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پراٹھایا گیا ہے، مودی حکومت کے اقدامات سے عالمی عدالت کے فیصلے کو نہیں بدل سکتے ،اگر ہم اپنا فیصلہ بدل لیتے تو ہم میں اور مودی میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا. وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کی نواز شریف اور آصف زرداری سے ڈیل سے متعلق سوال پر اعجاز شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ عمومی طور پر ایسی ڈیلز کا حصہ ہوتی ہے لیکن اس ڈیل میں شامل نہیں، نیب کے قوانین میں پلی بارگین شامل ہے، اگر نواز شریف یا آصف زرداری کوئی ڈیل کر رہے ہیں تو نیب سے ہی کر رہے ہوں گے.