ٹوکیو: جاپانی پولیس نے بیٹے کو لکڑی کے پنجرے میں 20 سال تک قید رکھنے پر 73 سالہ باپ کو حراست میں لے لیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جاپانی پولیس نے 73 سالہ شخص ’یوشی تانے یاما ساکی‘ کو اپنے حقیقی بیٹے کو ایک میٹر اونچے اور دو میٹر چوڑے لکڑی کے پنجرے میں 20 سال تک مبحوس رکھنے پر گرفتار کرلیا ہے۔ ساندا کے رہائشی ملزم نے اپنے بیٹے کو گھر کے نزدیک خصوصی طور پر بنائے گئے پنجرے میں قید رکھا تھا۔
ملزم کا کہنا تھا کہ اس کا بیٹا ذہنی مریض اور جارح مزاج ہے جو فوراً تشدد پر اتر آتا ہے اس لیے قید میں رکھنا ضروری تھا تاکہ کسی کو نقصان نہ پہنچا سکے تاہم اس دوران باقاعدگی سے کھانا کھلانے کے لیے بیٹے کو باہر نکالا کرتا تھا جب کہ ہر دوسرے دن اسے نہلاتا بھی تھا جب کے 42 سالہ بیٹے کو اس وقت سے قید میں رکھنا شروع کیا تھا جب اس کی عمر 16 سال تھی۔
پولیس نے 73 سالہ باپ کے خلاف بیٹے کو حبس بے جا میں رکھنے کا مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ مقدمے کا مختلف پہلوؤں پر جائزہ لے رہے ہیں جس میں نحیف اور بیمار باپ کی کمزور معاشی اور جسمانی حالت کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ بیٹا کی کمر ایک جانب کو جھکی ہوئی ہے اور جسمانی طور پر لاغر ہے۔