کراچی: پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے اپنی اور بھائی ذوالفقار بھٹو جونیئر کی پاکستان کی سیاست میں شمولیت کو رسک قرار دے دیا جبکہ موجودہ حکومت اور تحریک انصاف سمیت کسی بھی جماعت میں شمولیت یا نئی پارٹی بنانے کی تردید کردی۔
فاطمہ بھٹوکا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جو کچھ کہا گیا اس میں سچائی کی ذرا سی بھی رمق نہیں یہ بالکل بے بنیا د اور گھڑی ہوئی باتیں ہیں، کوئی بھی میرے بارے میں بولنے کا حق نہیں رکھتا، بھٹو خاندان پاکستان کے لیے بہت قربانیاں دے چکا ہے ۔ دوسری جانب سندھ میں پیپلز پارٹی کی سیاسی قوت کو ختم کرنے کیلئے میر مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی فاطمہ بھٹو کو عملی طورپر سیاسی میدان میں لایا جارہاہے۔ذرائع کے مطابق فاطمہ بھٹو کے باپ میر مرتضیٰ بھٹوپیپلز پارٹی شہید بھٹو کے نام سے سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی تھی جس کی چیئر پرسن فاطمہ بھٹو کی سوتیلی ماں ہے۔ اب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سیاست کو ختم کرنے کے لئے فاطمہ بھٹو کو عملی طور سیاسی میدان میں لایا جارہاہے اس سلسہ میں فاطمہ بھٹو سے بعض سیاسی شخصیات کے نمائندگان نے لندن میں فاطمہ بھٹو سے ملاقات کا سلسہ شروع کر دیا ہے۔فاطمہ بھٹو سابق صدر آصف علی زرداری کو اپنے باپ مرتضیٰ بھٹو کا قاتل سمجھتی ہے اس لئے سیاسی پنڈتوں نے فاطمہ بھٹو کو پاکستان کی عملی سیاسی میدان میں لانے کے لئے جدوجہد شروع ہو کردی ہے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بالاآخر اپنے خونی رشتوں کو بھی میڈیا ٹاک میں یاد کرکے ان کی اہمیت کا اعتراف کرلیا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ فاطمہ بھٹو اور ذوالفقار جونیئر کسی طور ہم سے الگ نہیں، دونوں میرے خاندان کا حصہ ہیں، ہمارے دل کے دروازے ان کیلئے ہمشیہ کھلے رہیں گے۔ کراچی میں مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفت گو میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو قائد اعظم کے وژن کے مطابق بنائیں گے، تاہم جناح کا پاکستان بنانے کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ ”آصف علی زرداری 27 دسمبر کو کیا سرپرائز دیں گے اس کیلئے انتظار کرنا ہوگا“۔