پیرس (زاہد مصطفی اعوان ) حالیہ بلدیاتی انتخابات میں، بادالونا سے گوانیم بادالونا کے جانب سے، فاطمہ طالب پہلی مسلم خاتون بطور کونسلر منتخب ہوئی ہیں۔ فاطمہ 22 سال کی عمر میں بادالونا آئیں تھیں۔
انہوں نے ‘لیتراس مودیرناس’ میں اعلی تعلیم حاصل کی ہے۔ فاطمہ بادالونا کے محلہ ‘ لا پائو’ میں رہائش پذیر ہیں۔ اور محلہ جاتی بنیادوں پر مختلف سماجی اور رفاحی کاموں میں مصروف عمل ہیں۔ فاطمہ نے کہا کہ، وہ سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی تھیں۔ انہیں اس کا خیال اس وقت آیا ، جب بلدیہ کے میئر آلبیول نے مسلمان خواتین کو ایک پروگرام کرنے کی اجازت نہیں دی۔
سالوت محلہ میں ایک ایسوسی ایشن کو بند کر دیا گیا۔ انہوں نے اس بات کو غلط کہا کہ، لوگ میری ایسوسی ایشن کی جانب مذہبی بنیادوں پر مسائل کے حل کیلئے آتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ، آلبیول نے بادالونا میں نئے آنے والوں کو معاشرہ میں مدغم کرنے کیلئے جاری منصوبوں کو ختم کروایا ہے۔ اور آلبیول ہمارے ان بچوں کو بھی غیر ملکی تصور کرتا ہے ۔ جو کہ بادالونا میں پیدا ہوئے ہیں۔