لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب حکومت نے فواد چوہدری کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے ترقیاتی فنڈزکی تفصیلات جاری کردیں۔ وفاقی وزیرفواد چوہدری کے اعتراضات پر پنجاب حکومت نے جاری کردہ ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات پیش کردیں۔ میڈیا ایڈوائزر مسرت جمشید چیمہ کے مطابق 15 جنوری 2020 تک 179 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈزریلیزکیے جاچکے ہیں،
فواد چوہدری کے 77 ارب روپے جاری کرنے کے اعدادوشماردرست نہیں۔پنجاب حکومت کے مطابق مجموعی طورپر350 ارب کا ترقیاتی بجٹ ہے جس میں سے 42 ارب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ہیں۔ حکومت پنجاب نے 15 جنوری تک اے ڈی پی کے 58 فیصد فنڈزجاری کئے ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی وزیرفواد چوہدری نے تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کی کارکردگی پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب ڈلیورنہیں کرپا رہا جس کے باعث تحریک انصاف کومجموعی طور پر دباؤ کا سامنا ہے۔یاد رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاتھا کہ چھوٹے ضلعوں کو فنڈ ہی نہیں ملتے، لوکل گورنمنٹ کو فنڈ جاری کرنا وزیر اعلیٰ کی صوابدید ہے، وزیراعلیٰ پنجاب اب بھی شہباز شریف فارمولے کو آگے بڑھا رہے ہیں،مراد علی شاہ بھی سندھ میں وہی کر رہے ہیں جو پنجاب میں عثمان بزدار کر رہے ہیں، نوازشریف اور آصف زرداری کی سیاست ختم ہوچکی ہے، گورننس کے معاملے پر ہمیں زیادہ غور کرنا چاہیے،
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی آپس میں لڑرہے ہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ حکومت کو کوئی چیلنج نہیں دے سکتے،2سے 3دن میں اپوزیشن پارٹیوں پر نئے کیسز سامنے آئیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان لوکل گورنمنٹ کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں لیکن اگر وزیراعلیٰ ہی یہ نہیں چاہے گا تو ایسا ہونا ممکن نہیں ہوپائے گا،اسی وجہ سےبلوچستان نےلوکل گورنمنٹ کےنفاذ سےانکارکردیاہے،نوازشریف اور آصف زرداری کی سیاست ختم ہوچکی ہے،گورننس کےمعاملےپرہمیں زیادہ غورکرناچاہیے،مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی آپس میں لڑرہے ہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ حکومت کو کوئی چیلنج نہیں دے سکتے،2سے 3دن میں اپوزیشن پارٹیوں پر نئے کیسز سامنے آئیں گے، 1300ارب روپے ہر سال پنجاب کو ملتے ہیں، اتحادیوں کے مسائل جلد حل ہو جائیں گے، کوئی بھی وزیراعلی اپنا
اختیار شیئر نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ وزرائے اعلیٰ سارے پیسے اپنے پاس رکھ لیتے ہیں، 800ارب روپے ہر سال سندھ کو ملتے ہیں، حکومت کو کسی چیلنج کا سامنا نہیں ہے