counter easy hit

قومی اسمبلی میں ادویات میں 500 فیصد اضافے اور ایوان کی کارروائی روکنے کیلئے حکومتی ہتھکنڈوں پر احتجاج

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی اجلاس میں وضاحت کیلئے کھڑے ہوئے تو اس پر حکومتی جماعت کے ارکان نے شورشرابا شروع کیا۔ جس کے بعد راجہ پرویز اشرف نے حکومتی ارکان اوروفاقی وزیرفواد چوہدری سے درخواست کی کہ وہ انھیں بولنے دیں تاکہ وہ مختصراً دو نقاظ پر اپنی وضاحت پیش کرسکیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز جب اپوزیشن کے ارکان اجلاس کا بائیکاٹ کر کے باہر چلے گئے تو حکومتی جماعت کی طرف سے فوری طور پر پی ڈی ایم کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے کیلئے قرار داد پیش کر دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاستدان احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ حکومتی جماعت جو ماضی میں جلسے کرتی رہی ہے تو وہ سیاسی اور جمہوری اور آئینی ہے جبکہ پی ڈی ایم جو سیاسی جدوجہد کر رہی ہے اسے غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ایوان وہ قرارداد واپس لے ورنہ یہ کوئی اچھی روایت نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ادویات کا معاملہ عام آدمی کا مسئلہ ہے۔ حکومتی ارکان خواجہ شیراز اور نور عالم جنھوں نے عوام کے مسائل پر بات کی میں انھیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ وہ وفاقی وزیرفواد چوہدری سے امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی اس مسئلے پر اپنا نقطہ نظر پیش کرینگے کیونکہ ادویات کی قیمتیں 500 فیصد بڑھ چکی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومتی راہنما علی محمد خان جس طرح مرضی دفاع کریں مگر انھیں یہ خیال رکھنا چاہیے کہ عوام کا حق مد نظر رکھیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن حکومت کے ساتھ انتخابی اصلاحات‘ معیشت اور بہتر گورننس پر بات چیت کر سکتی ہے لیکن اگر ان کا مدعہ آٹھ کیسوں پر ہے تو پھر جتنا بھی زور لگا لیں وہ لگا سکتے ہیں‘ عمران خان کو 2028ءکے بعد بھی آپ نہیں ہٹا سکتے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور پیپلز پارٹی کی آئین کے لئے خدمات ہیں لیکن آرٹیکل 53 بھی آئین کا حصہ ہے جو سپیکر کی عزت و احترام کی بات کرتا ہے۔ جمہوری تاریخ میں 1377 سے سپیکر کا آفس قائم ہوا ہے۔ اس کے بعد سپیکر کی چیئرز کا ایوان کی طرح احترام ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے بعض لوگ فٹ بال کھیلتے کھیلتے اچانک ایوان میں آگئے انہیں اس عہدے اور ایوان کی توقیر کا پتہ نہیں ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پی ڈی ایم کو احتجاج اور حکومت پر تنقید کا حق ہے۔ مسئلہ ہے کہ تین جلسوں میں تین بیانیے دیئے گئے۔ گوجرانوالہ کے جلسے میں فوج اور عدلیہ‘ کراچی میں فوج‘ عدلیہ اور اردو زبان جبکہ کوئٹہ کے جلسے میں فوج‘ عدلیہ اور آزاد بلوچستان کا بیانیہ سامنے آیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پیسے پھنسے ہوئے ہیں اس کا مقصد آٹھ کیسز سے جان چھڑانا ہے۔ اگر وہ اس میں کلیئر ہوں تو سب کچھ ٹھیک ورنہ سب خراب۔ ہمارا گلہ نواز شریف سے نہیں ہے لیکن اس بیانیے پر اگر خواجہ آصف اور ریاض پیرزادہ خاموش رہتے ہیں تو یہ دکھ اور افسوس کا مقام ہے۔ آپ حکومت اور پی ٹی آئی پر تنقید کریں لیکن ریاست پر تنقید نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سابق سپیکر ایاز صادق کو ریاست کی ایک سرگرمی میں شامل کیا گیا تو انہیں اس کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان کو گھس کر مارا ہے۔ پلوامہ کے بعد ہماری کامیابی عمران خان کی قیادت میں قوم کی کامیابی ہے۔ پاکستان کے شاہینوں اور عظیم بیٹوں نے جس طرح گھس کر پٹائی کی ہندوستان کا میڈیا اور سیاسی قیادت اس پر تنقید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبدالصمد اچکزئی کے صاحبزادے نے کراچی میں تقریر فرمائی اور کہا کہ اردو کو ہم اپنی زبان نہیں مانتے۔ وہ جرات نہیں کر سکتے کہ کہے کہ ہم پاکستان کو نہیں مانتے اس لئے وہ اردو کے خلاف بات کرتے ہیں۔ اگر اچکزئی کو اردو آتی تو اردو سے سلیقہ سیکھتے۔ 1867 سے اردو ہندوی تنازعہ شروع ہوا تو اس کے بعد اردو ہندی تنازعہ دو قومی نظریہ کی بنیادوں میں شامل ہوا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ جو کہیں کہ باڑ اکھاڑ دو‘ ہمیں ان سے گلہ نہیں ان دوستوں سے ہے جو خاموش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے بار بار کہا جارہا ہے کہ ہم جرنیلوں کے خلاف اور سپاہیوں کے ساتھ ہیں یہ ایک خطرناک بیانیہ ہے۔ پاکستانی فوج کا کون سا جرنیل‘ میجر جنرل‘ بریگیڈیئر اور کرنل ایسا نہیں جس نے اپنا سینہ جوانوں کے ساتھ پیش نہ کیا ہو۔ فوج میں تقسیم کی بات اجیت دوول اور بھارت کی سیکیورٹی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ جنوری میں وزیراعظم کو بھیج دیں

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website