لاہور (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ صادق سنجرانی ایوان بالا کو اچھے طریقے سے چلا رہے ہیں، تاہم چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سےحکومت پرکوئی اثر نہیں پڑے گا۔دنیا نیوز کے پروگرام ”نقطہ نظر“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر جماعت کا قانونی حق ہے لیکن ماورائے آئین اقدام کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر بھی کرایہ داری ایکٹ کا نفاذ ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک واپس لینی چاہیے، ہر سیاسی جماعت کو احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن آئین اور قانون سے باہر کسی اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جبکہ دوسرری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہاہے کہ فواد چودھری نے کہا کہ جس کرایہ داری ایکٹ کا اطلاق عرفان صدیقی پر ہوا ، اس ایکٹ کا اطلاق تو مولانا فضل الرحمان پر ہونا چاہئے ۔دنیا نیوز کے پروگرام ”نقطہ نظر“میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اگر سیاسی مارچ کرتے ہیں تو پھر یہ ہر پارٹی کاحق ہے کہ وہ احتجاج کرے لیکن کسی کوبھی آئین وقانون سے بالاتر ہوکر کوئی کام کرنے کی اجازت نہیں دی سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے جس طرح مدارس کے بچوں کو اکٹھا کرکے نفرت انگیز تقریر کی اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے کی کوشش کی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اگر استعفیٰ نہیں دیں تو ہم بزور طاقت استعفیٰ لیں گے ، اس لئے میں نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو مشورہ دیاہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان سے الگ رہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ جس کرایہ داری ایکٹ کا اطلاق عرفان صدیقی پر ہوا ، اس کا اطلاق تو مولانا فضل الرحمان پر ہونا چاہئے ۔عرفان صدیقی کے معاملہ پر سپیکر نے آئی جی کو بلایا ہواہے اور وہ اس کی تفتیش کررہے ہیں، عرفان صدیقی نے قانون کی خلاف ورزی تو کی تھی اور یہ ایک معمول کی کارروائی تھی ، کوئی ایسی بڑی بات تو نہیں تھی