لاہور (ویب ڈیسک) ڈی جی نیب نے شہزاد سلیم نے کرپشن اور بدیانتی پر نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد سے متعلق حیران کن انکشاف کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب کا کہنا ہے کہ نیب میں تفتیش کے دوران شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو آمنے سامنے بٹھایا گیا تو فواد حسن فواد نے رونا شروع کر دیا تھا،ہم نے کہا کہ اب آپ رو کیوں رہے ہو یہاں سیدھی طرح بات کرو۔ تو وہ بات بھی کرتا رہا اور ساتھ روتا بھی رہا۔فواد حسن فواد نے روتے ہوئے شہباز شریف کو کہا کہ میں تو کو کچھ کرتا تھا آپ کے حکم پر ہی کرتا تھا۔ تو شہباز شریف نے فواد حسن فواد کو چپ کرواتے ہوئے ہلکہ سا کہا کہ جی جی میں نے ہی کہا تھا آپ کو اب چپ کر جاؤ۔جس کے بعد شہباز شریف نے مجھے اشارہ کیا کہ اسے باہر لے جاؤ۔ڈی جی نیب کا مزید کہنا تھا کہ فواد حسن فواد نے کہا کہ اگر میں نے کچھ اچھا کیا ہے تو وہ بھی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کہنے پر کیا اور اگر کچھ برا کیا تو وہ بھی ان کے کہنے پر کیا۔خیال رہے کرپشن اور بدیانتی پر نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اس وقت نیب لاہورکی تحویل میں ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ میں تبدیلی کی تھی۔نیب حکام کے رو برو دوران تفتیش فوا د حسن فواد نے تہلکہ خیز انکشافات کیے تھے۔فواد حسن فواد نے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کی ایما پر کیا ہے۔نیب نے سوال کیا کہ کس کے کہنے پر اشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ بدلا ؟۔ تو فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ جو کچھ بھی کیا سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔فواد حسن فواد سے یہ بھی پوچھا گیا کہ جو انکوائری کمیٹی وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بنائی تھی جس کے سربراہ اس وقت کے صوبائی وزیر خزانہ طارق باجوہ تھے ۔