.رواں مالی سال کا 3624 ارب روپے محاصل کا ہدف کھٹائی میں پڑگیا،ایف بی آرکو ابتدائی 6 ماہ کے 1440ارب کے ہدف کو حاصل کرنے سے 60سے 70ارب روپے کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات سمیت دیگر شعبوں سے ٹیکس وصولی متاثر ہونے پر حکومت کو رواں مالی سال کے ہدف پر نظر ثانی کرنا ہوگی، جس کا بوجھ عوام کو اٹھانا ہوگا۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہدف کو پورا کرنے کے لئے حکومت نے ایڈونس ٹیکس کی وصولی پر فوکس کیا اور ساتھ ریفنڈ کو روکا ،جس سے برآمدات پر نمایاں کمی ہوئی ۔معاشی تجزیہ کارمزمل اسلم کے مطابق ایف بی آر نے اگلے 6 ماہ میں 2244 ارب روپے کے محاصل جمع کرنا ہیں،الیکشن ایئر ہونے کی وجہ سے مزید نئے ٹیکس تو نہیں لگیں گے ،لیکن اس ہدف کو موجودہ ٹیکس دہندگان سے ہی پورا کیا جائے گا ۔ایف بی آر نے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا تو بجٹ خسارہ ہدف میں رہے گا، لیکن اگر ہدف پر نظر ثانی ہوئی تو اضافی قرضے لینے کی وجہ سے اس کا بوجھ عوام پر ہی پڑے گا ۔