بالی ووڈ کا ”سب سے بڑاکھلاڑی“ سال میں تین فلموں سے ”ہاوٴس فل“ نمائش اورسو ،سو کروڑ کما کر بھی ”جوکر“ بن گیا ہے۔
فلم فیئر والوں نے اس ”رستم “ کو ”ایئر لفٹ “ ہی نہیں کرائی۔ویسے بھی یہ ایوارڈ والے ”باس“ کیلئے ”فیملی“ نہیں۔
”تیس مار خان“ اب تک بالی ووڈ کی” بھول بھلیاں“میں 25سال گزار چکا ہے، کامیڈین اور ولن کا ایوارڈ تو جیت چکا ہے لیکن چار بار نامزد ہونے کے باوجود بہترین ایکٹر کی مورتی سے ابھی تک ”اجنبی“ ہے۔
ایوارڈ کا ”دنگل تو ”راجا ہندوستانی“ نے جیتا لیکن ”راوٴڈی راٹھور“ کو نامزدگی تک نہ دینے پر سب نے”اعتراض“ کیا۔خیر”ہیرا پھیری“کی ان تقریبات میں اکشے کو بھی کسی مورتی کی کیا ضرورت ان کا ”انداز‘ ہی ان کے فین کیلئے کافی ہے۔
کافی اگر نہیں ہے تو وہ ہے ان کی نئی فلم ”جولی ایل ایل بی ٹو“ کی ”ہائپ“۔فلم کا ٹریلر بھی ایک مہینے پرانا ہوگیا لیکن ابھی تک دیکھنے والوں کی تعداد2کروڑ تک بھی نہیں پہنچ پائی۔فلم کا میوزک بھی کافی کمزور ہے اور اکشے کے بطور وکیل ”ٹشن“ بھی۔
یہ فلم” ایکشن ری پلے “ہے ،ارشد وارثی اور بمن ایرانی کی کامیاب فلم کا۔فلم میں اب ارشد کی جگہ ”جولی“ کا کردار اکشے کمار نے ادا کیا ہے۔اکشے اس سے پہلے اجے دیوگن کی سپر ہٹ فلم ”ونس اپان اے ٹائم“ کا سیکوئل کرچکے ہیں جو بری طرح ناکام رہی تھی۔
اور اب تو ویسے بھی سیکوئل کا جادو پھیکا پڑتا جارہا ہے پچھلے سال 13سیکوئل ریلیز ہوئے جن میں راز ،گھائل ،کہانی اور مستی جیسی بڑی فلموں سمیت کے12سیکوئلز بری طرح ناکام ہوئے۔جولی ایل ایل بھی میں بھی”انٹر ٹینمنٹ“ کم لگ رہا ہے دوسری طرف اکشے نے ابھی ابھی رستم میں بھی اپنے کیس خود لڑا تھا۔ یعنی جج اور مخالف وکیل سے ڈائیلاگ بازی اور گواہان سے سوالات پھر سے اسکرین پر نظر آئیں گے۔
فلم کیلئے ایک اور منفی بات قابل اور رئیس کا ٹکراوٴ ہے کیونکہ” جولی ایل ایل بی ٹو“ سے دو ہفتے پہلے ریلیز ہونے والی یہ دونوں فلمیں کامیاب ہوگئی تو اکشے کی فلم کی اوپننگ کیلئے سینما گھر بھی کم پڑ جائیں گے۔
بات یہیں ختم نہیں ہوئی یہ فلم دس فروری کو ریلیز ہوگی جو ہوگا”ویلنٹائن ویک“ یعنی اُس ہفتے میں رومانٹک فلموں کی کامیابی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔جس فلم کو رومانٹک ویک میں ریلیز ہونا چاہیے تھا وہ تو ریلیز بھی ہوگئی اور ناکام بھی ۔
آدی رائے کپور اور شاردھا کپور کی ”عاشقی“اس بار ”او کے جانو“ میں کوئی کمال نہیں دکھا سکی۔ہیرو ہیروئن کی کامیاب جوڑی کو اے آر رحمان کے سُر ملے لیکن نتیجہ فلاپ یہاں تک کہ فلم بمبئے کا سپر ہٹ گانے ’ہما ہما“ کا ری میک بھی ہلچل نہیں مچاسکا۔او کے جانو اب تک25کروڑ کے اسٹاپ سے بھی دور ہے۔”ساتھیا“ اور “بنٹی اور ببلی“ بنانے والے ڈائریکٹر شاد علی”جھوم برابر جھوم“ سے ناکامیوں کے بھنور میں ایسا پھنسے کہ اب تک نہیں نکل سکے انھوں نے ”کِل دِل“ بنائی تھی اس کی قسمت میں بھی ناکامی آئی تھی۔
شاد علی تو شاید ہدایتکاری بھول گئے لیکن موسیقار وشال بھردواج اپنی فلم ڈائریکشن سے ”مقبول “ ہوگئے۔مکڑی، اومکارا اورحیدر جیسی کلاسک فلمیں بنانے والے وشال کو ’مترو کی بجلی کا منڈولا“ جیسے ”سات خون معاف “ ہیں۔اب ان کی رنگین فلم آرہی ہے ”رنگون“ جس میں بالی ووڈ کی ”کوئین“ یعنی کنگنا ہوںگی اور ان کے سامنے ہونگے سیف علی خان اور شاہد کپور۔
آپ نے بالکل صحیح سنا ہے کرینا کپور کے سابق بوائے فرینڈ اور کرینا کپور خان کے میاں جان فلم میں رقیب بنے ہیں۔ان دونوں کے ایک ساتھ سینما اسکرین پر دیکھنا کروڑوں نہیں تو لاکھوں لوگوں کی ”آرزو“ ضرورتھی اب اس ”ریس “ کو کون جیتے گا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
سیف علی خان کا پھر سے پاپا بننے کے بعد پہلا ”امتحان “ ہے۔شاہد کپور کے ساتھ چھوٹے نواب پہلی بار اسکرین پر ”سلام نمستے“ کریں گے۔وشال سیف علی خان اور شاہد دونوں کیلئے بڑے خوش قسمت رہے ہیں۔سیف نے اگر اومکارا میں اپنے فلمی کیریئر کا اب تک کا سب سے مقبول اور بڑا کردار ادا کیا تو دوسری طرف شاہد کپور بھی وشال کیلئے ”کمینے“ نکلے ”سیف نے بھی وشال کی فلم سے ایوارڈ جیتا تو شاہد کپور بھی ”حیدر“ میں خالی ہاتھ نہیں گئے۔
شاہد کپور تو ”اڑتا پنجاب“ سے ایوارڈ ملنے پر اب بھی اڑ رہے ہیں۔اڑتا پنجاب میں ہی ان کا’’قسمت کنیکشن“پہلے کرینا سے جڑا اب سیف سے ۔رنگون کا ٹریلر بھی بڑا”شاندار“ اور ’’ذرا ہٹ کے“ ہے۔شاہد ، کنگنا اور سیف کی تکون پر سب ’‘فدا“ ہورہے ہیں۔
رنگون کی دلچسپ بات اس فلم میں شاہد کپور کے کردار کا نام ”نواب“ ہے اور فلم کے کریڈٹس میں میں شاہد کپور کا نام سیف سے اوپر ہے حالانکہ سیف شاہد سے سینئر ہیں اور باکس آفس پر بھی دونوں کے اسٹیٹیس میں کوئی خاص فرق نہیں۔رنگون وشال بھردواج کی اب تک کی سب سے بڑی اور مہنگی فلم ہے۔
وشال مہنگی فلم بنائیں یا سستی ،وہ ڈرتے نہیں کیونکہ ڈرنا تو اتنے پیسے شاہد کپور اور سیف علی خان پر لگانے والے پروڈیوسر کو چاہیے۔
ایک ”ڈر“ اور ہے جو رئیس اور قابل کے ہیروز کے فینز کے دل میں بیٹھ گیا ہے۔ دونوں فلموں کے ٹریلر ، آئٹم سانگ ، ڈائیلاگ اور ایکشن سب دھوم مچارہے ہیں لیکن سب سے زیادہ پسند رئیس میں نواز اور قابل میں رونیت رائے کا کیا جارہا ہے۔فلم دونوں کامیاب ہوسکتی ہیں لیکن داد رئیس میں نواز اور قابل میں رونیت لیجائیں گے۔