تحریر: میاں نصیر احمد
پانچ فروری کشمیریوں کے ساتھ معاشرتی ،اخلاقی اور سفارتی حمایت کے اظہار کے لیے یوم یکجہتی کشمیر منایاجاتا ہے پاکستانی قوم 5 فروی کو مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کے سائے میں بسنے والے مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرتی ہے اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یہ دن منایا جاتا ہے تاکہ دنیا کو پیغام دیا جا سکے کہ پوری پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کی پشت پر کھڑی ہے اور قائد اعظم کے فرمان کے مطابق کشمیر ہماری شہ رگ ہے۔
کوئی بھی وجود شہ رگ کٹ جانے کے بعد زندہ نہیں رہتا پاکستان مظلوم کشمیریوں کوکسی صورت بھارت سرکار کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑا سکتا اور کشمیری مسلمان بھی انڈیا کے ساتھ کسی صورت رہنے کو تیار نہیں ہیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی پربین الاقوامی اداروں کی خاموشی افسوناک ہے پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشت پرکھڑی ہے حکومت پاکستان کا بھی یہی موقف ہے کہ کشمیرپرایساکوئی فیصلہ نہ کیاجائیگا جس سے کشمیریوں کی دل آزاری ہودنیا بھر میں پاکستانی شہری پانچ فروری کوکشمیریوں کیساتھ یک جہتی کادن اس عہد کی تجدید کیساتھ مناتے ہیں کہ پاکستان کشمیریوں کے ہر فیصلے کا احترام کرتا ہے اورانہیں آزادی کاحق ملنے تک ہرسطح پران کی حمایت جاری رکھی جائیگی پاکستان مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنے اصولی موقف پر مضبوطی سے قائم ہے۔
جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلے کا حل انتہائی ضروری ہے بھارت ریاستی جبر و تشدد سے کشمیریوں کو زیادہ دیر تک ان کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، پاکستانی مظلوم کشمیریوں کے حق کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے پانچ فروری کشمیریوں کی بھارت سے آزادی کیلیے پاکستان اور آزاد کشمیر سمیت دیگر ممالک میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا تا ہے کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کا دن منا نے کی روایت 26 سال پہلے سے اس وقت سے جاری ہے جب 1989 کے دور پاکستان کے ایوان صد میں صدر فاروق لغاری بطور صدر موجود تھے اور سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں اسلامی جمہوری اتحاد کی حکومت تھی تو اسلامی جمہوری اتحاد کے مرکزی رہنما اور جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد کی کوششوں سے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے پہلی مرتبہ مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلیے اس دن کا تعین کیا اور5 فروری کو پورے پاکستان میں تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے دن کے طور پر منانے کا مقصد جہاں یہ ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کو پورے پاکستان کی سطح پر اجاگر کیا جائے، وہاں اس کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ پاکستانی عوام میں اس شعور اور احساس کو اجاگر کیا جائے کہ آزادی کشمیر کی تحریک خود پاکستان کے بقاء وسا لمیت کی تحریک ہے۔
بھارت نے ریاست جموں و کشمیر میں آٹھ لاکھ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی سے کشمیریوں کو آزادی جیسی عظیم نعمت سے محروم کر رکھا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرے اور 8لاکھ فوج باہر نکالے وگرنہ خطہ میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا، کشمیریوں کی مدد و حمایت کیلئے پوری قوم مظلوم کشمیری مسلمانوں کی پشت پر کھڑی ہے مظلوم کشمیریوں کوحق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دوہرامعیار اپنا رکھا ہے کشمیر کی محبت ہماری رگوں میں خون کی طرح دوڑتی ہے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں کشمیری 68 سال سے قربانیاں پیش کر رہے ہیں لیکن ان کے پایہ استقلال میں کوئی لغزش نہیں آئی وہ آج بھی اپنی آزادی کے لیے عزم و حوصلے کے ساتھ استقامت کا ثبوت دے رہے ہیںہمارے بعض دانشور اور سیاستدان اس سلسلے میں بھارت کے اس پروپیگنڈے سے متاثر ہورہے ہیں جو وہ امن کی آشا کے نام سے کر رہا ہے حالانکہ ہمیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ بھارت کی ہمیشہ سے یہ پالیسی رہی ہے کہ وہ کہتا کچھ ہے اور کرتا کچھ ہے۔ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ اس سلسلے میں بھارت پالیسی اس قول پر مبنی ہے کہ جب تم اپنے دشمن کو مارنا چاہو تو اس سے دوستی پیدا کرو اور جب اسے مارنے لگو تو اسے گلے لگاؤ اور جب مار چکو تو اس کی لاش پر آنسو بہاؤ اور یہ بھی ایک المیہ ہے کہ حکومت پاکستان کی طرف سے کشمیر ی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ایسے حالات میں منایا جا رہا ہے۔
جب پاکستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت کی طرف سے بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دیا جا چکا ہے خطے کے امن کو محفوظ تر بنانے کے لیے کشمیریوں کو حق خودارادیت دی جائے اورعالمی برادری سمیت مسلم دنیا بھی کشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام کے لیے کردار ادا کریں پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے پانچ فروری کو پاکستان کی مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتیں بھی ایک ساتھ بھارت کویہ پیغام دیتی ہیں کہ وہ کشمیری عوام کیساتھ ہیں اوراس تنازعے کاجلد حل ضروری ہے یوم یکجہتی کشمیر منانے کو محض ایک رسمی طور پر یہ دن نہ منایا جائے بلکہ کشمیریوں کو صحیح معنوں میں نظر آنا چاہئے کہ پاکستان کونسل اور اہل پاکستان کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہیں تاکہ بھارت کو کوئی واضح اور ٹھوس پیغام جانا چاہئے کہ پاکستان کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا پانچ فرو ر ی یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں کیونکہ آزادی ان کا پیدائشی حق ہے اوربھارت آخر کب تک طاقت کے بل بوتے پرکشمیریوں کو ان کے اس بنیادی حق سے محروم رکھے گا پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے بھارت نے کشمیری قوم کی خواہشات کے برعکس قبضہ کر رکھا ہے بھارت نے ریاست جموں و کشمیر پر قبضہ کے لئے عالمی انسانی و اخلاقی قوانین پامال کر رکھے ہیں پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے اورکشمیری مسلمانوں کی قربانیاں جلد ان شاء اللہ رنگ لانے والی ہیں اورکشمیری شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اللہ تعالیٰ ہمارا حامی وناصر ہو۔
تحریر: میاں نصیر احمد