امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق جاری کی گئی دستاویزات میں کئی دلچسپ اور حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ کینیڈی کے قتل میں کیوبا کے ملوث ہونے کے امکانات کو تحقیقاتی کمیٹی نے مسترد کردیا تھا۔ سی آئی اے نے کیوبا کے رہنما فیڈل کاسترو کے قتل کے کئی منصوبے بنائے تاہم ان پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق جاری کی جانیوالی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے قتل میں کیوبا کے ملوث ہونے کا امکان مسترد کردیا تھا۔
دستاویزات کے مطابق کمیٹی کے ارکان کا خیال تھا کہ فیڈل کاسترو اگر ایسا کرتے تو جواب میں امریکہ کیوبا کو تباہ کردیتا۔ کاسترو یہ خطرہ مول نہیں لے سکتے تھے۔
دستاویزات میں 1964 میں جلاوطن کیوبنز کی ایک میٹنگ کا بھی ذکر ہے جس میں کاسترو کے سر کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ڈالر مقرر کی گئی تاہم اسے بہت زیادہ قرار دیا گیا اور ایک دوسری میٹنگ میں اسے کم کر کے ایک لاکھ ڈالر کردیا گیا جبکہ دوسرے رہنماؤں راول کاسترو اور چے گویرا کے قتل پر 20,20ہزار ڈالر انعام رکھا گیا تھا۔
دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ سی آئی اے نے فیڈل کاسترو کے قتل کے مختلف منصوبے بنائے، ایک منصوبے کے تحت کاسترو کو تیراکی کا لباس دیا جانا تھا جسکے اندر خطرناک جلدی مرض کے جراثیم لگائے جانے تھے۔ ایک منصوبے کی تحت کاسترو کی تیراکی کے مقام پر زیر آب بارودی مواد پہنچانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا مگر ان پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔