وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں وفاقی کابینہ نے پاکستان کے صدر کی تنخواہ میں 7 لاکھ 66 ہزار 550 روپے اضافے کی منظوری دے دی۔
صدر کی تنخوا 8 لاکھ 46ہزار 550 ہوجائے گی جو چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ سے ایک روپیہ ذیادہ ہے۔ اس سمری کے نافذالعمل ہونے کے لیے صدر کی تنخواہ اور الاؤنسز سے متعلق ایکٹ 1975 کے سیکشن 3 میں ترمیم کرنی ہوگی۔ مہنگائی کے تناظر میں ہر سال صدر کی تنخواہ میں اضافے کیلئے بھی قانون میں ترمیم کی جائے گی۔ اس نئی تنخواہ کے مطابق صدر پاکستان کی تنخواہ کسی بھی سرکاری عہدیدار کی تنخواہ سے زیادہ ہوجائے گی۔ اس سے قبل صدر کی تنخواہ آخری بار 2004 میں 80ہزار روپے ماہانہ مقرر کی گئی تھی۔ صدر کی تنخواہ میں اضافے کے لیے 1975 ایکٹ میں ترمیمی بل تیار کرلیا گیا ہے جس میں ریاست کے صدر کی تنخواہ اور مراعات میں تبدیلی کا مطالبہ کیا جائے گا۔