کراچی : وفاقی حکومت نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے موجودہ نظام کو مزید خود مختار اور موثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے مرکزی نگرانی کا نظام ’’قومی ایکشن پلان کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم‘‘ قائم کیا جائے گا۔
یہ نظام وزارت داخلہ کے ماتحت قائم ہو گا اور اس مرکزی مانیٹرنگ سیل کے سربراہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ہوں گے، اس سٹم کے تحت وفاقی وزیر داخلہ ہر وقت متعلقہ حکومتوں اور متعلقہ اداروں سے مزید جدید وسائل کے تحت موثر طریقے سے آن بورڈ رہیں گے، یہ مانیٹرنگ سسٹم قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے صوبائی حکومتوں ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں سے مسلسل رابطے میں رہے گا اور ہفتہ وار کارکردگی اور عمل درآمدکی رپورٹ وفاقی وزیرداخلہ کو پیش کی جائے گی۔
اس حوالے سے مشاورت جاری ہیں اور جلد اس نظام کو نافذ کرنے کی منظوری دی جائے گی ۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مانیٹرنگ سیل کے ذریعے انٹیلی جنس اداروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، صوبائی حکومتوں کے محکمہ داخلہ اور دیگر اداروں کے درمیان ون لنک سسٹم کے تحت رابطہ قائم کیا جائے گا۔
اس حوالے سے تھانہ جات کی سطح پر انٹیلی جنس نظام کو فعال کیا جا رہا ہے اور دہشت گردوں کے مالی وسائل کے خاتمے کے لیے بھی مزید پالیسی کا تعین کیا جا رہا ہے جس کے تحت دہشت گردوں کے نہ صرف مالی وسائل ختم کیے جائیں گے بلکہ ان کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔